کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا
کراچی میں ویمن پولیس اسٹیشن لیاقت آباد کی ایس ایچ او تسنیم اقبال نے مبینہ طور پر خاتون اور اس کی جواں سال بیٹی کو لاک اپ میں کئی گھنٹے تک برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
متاثرہ خاتون کرن ناز نے آج نیوز کو بتایا کہ اوباش نوجوان گھر میں داخل ہوئے اور ہمیں یرغمال بنا کر تشدد کرتے رہے، بیٹی کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے رہے، ہماری گردن اور ہاتھ تشدد سے لہولہان ہوگئے۔
متاثرہ خاتون کے مطابق اس کے بعد اوباش نوجوان نے لیاقت آباد ویمن پولیس کی مدد سے ہمیں تھانے بلوایا، تھانے میں ہماری بات سننے کے بجائے ہمیں لاک اپ کردیا گیا، ہمیں کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا، دوران تشدد میرے اور میری بیٹی کے کپڑے اتاروا دیئے گئے، ہمارے ساتھ جنگی قیدیوں کا سلوک کیا گیا۔
واقعے کا علم ہوتے ہی کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایس ایچ او تسنیم اقبال کو اس سے پہلے بھی پاور کے استحصال پر معطل کیا جاچکا ہے۔