کراچی کے چڑیا گھر میں کیا جانوروں سے روزہ رکھوایا جارہا ہے جانوروں کو چند روز سے کھانا فراہم نہیں کیا گیا،ذرائع

کراچی کے چڑیا گھر میں جانور بے یارو مددگار ہوگئے، خوراک کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ، ٹھیکیدار نے ادائیگی کیلیے خطوط لکھ دیئے،مناسب خوراک نہ ملنے پر جانور کمزور بھی ہوچکے ہیں۔

کراچی چڑیا گھرمیں کرپشن کے باعث جانورں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، جانورغذائی قلت کا شکارہونے لگے ہیں، ہتھنی نورجہاں بھی گزشتہ چند ماہ سے بیمار ہے۔

کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز نے چڑیا گھر کے سینئر ڈائریکٹر پر بھتہ لینے کاالزام لگاتے ہوئے کے ایم سی انتظامیہ کو خطوط لکھ دیئے۔

ذرائع کے مطابق چڑیا گھر میں جانوروں کو چند روزسے کھانا بھی فراہم نہیں کیا گیا، کھانا نہ ملنے سے بیشترجانور کمزور پڑ گئے ہیں۔

چڑیا گھرمیں موجود ہتھنی بھی گزشتہ چند ماہ سے بیمار ہے اور ہتھنی نورجہاں کی ٹانگ کا ایکسرے کرنے کیلئے مشین بھی موجود نہیں ہے۔

کنٹریکٹرزنےالزام لگایا ہے کہ سینئرڈائریکٹربھتہ مانگتےہیں، سینئر ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی بل کا پچیس فیصدمانگ رہےہیں، ایک کمپنی کابل تین کروڑ چھیالیس دوسری کاچوراسی لاکھ روپےہے، سینئر ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ادائیگیاں مجھ سے پہلے والے ڈائریکٹر کے وقت کی ہیں ۔

ذرائع کے مطابق موجودہ سینیئرڈائریکٹر چڑیا گھرخالد ہاشمی کو سیاسی اثرو رسوخ حاصل ہے جس کی وجہ سے اعلی حکام ان سے جواب طلب کرنے سے قاصر ہیں جبکہ انتطامیہ اور ٹھیکیداروں کے رویے کے باعث جانورمتاثرہورہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی خبر آئی تھی کہ چڑیا گھرکے ٹھیکیدار نے رقم نہ ملنے پر جانوروں اور پرندوں کو کھانا دینا بند کردیا۔ ٹھیکیدار نے خوراک بند کرنے کے حوالے سے وزیر بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو خط بھی لکھا تھا۔

خط میں کہا گیا کہ کھانا دینا اب کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کی ذمہ داری ہوگی، بہت سے جانور، پرندے چڑیا گھر کی انتظامیہ کی غفلت سے مر چکے ہیں۔

کے ایم سی ٹھیکیدارنے خط میں کہا کہ “ کراچی چڑیا گھر میں ہم ماہانہ بنیاد پر جانوروں کی خوراک کی فراہم کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ہم نے اب تک آپ کے شعبے میں 82 لاکھ روپے کے بل جمع کروا چکے ہیں مگر ان بلوں کی اب تک ادائیگی نہیں کی گئی۔“

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں