ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کرغزستان میںطلباءپر حملوں کے بعد جس سنسنی خیز انداز میں فیک نیوز اورغلط اطلاعات پھیلائی گئیں اس وجہ سے خوف میں اضافہ ہوا،بشکیک سے آنے والے طلبا اپنی مرضی سے پاکستان واپس آ رہے ہیں۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بشکیک میں پاکستانی طلبا حملوں کے بعد عدم تحفظ اور ٹراما کا شکار ہوئے۔
ریپ اور قتل تک کی جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں جن کی وجہ سے طلبا نے حکومت سے درخواستیں کیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ طلبا کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے حکومت کو ان کے انخلا کے انتظامات کرنا پڑے۔ طلبا اپنی یونیورسٹیز اور والدین سے مشاورت کے بعد واپس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ خود کریں گے۔
ہمارا مقصد یہ ہے کہ جو طلبا واپس آنا چاہتے ہیں ان کو وطن واپس لایا جائے۔
دریں اثناءکرغزستان میں پھنسے طلباءکو لے کر پی آئی اے کی ایک اور خصوصی پرواز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچ گئی۔پی آئی اے کی خصوصی پرواز پی کے 6264 کے ذریعے 172 طلباءبشکیک سے کوئٹہ پہنچے جن میںسے 80 طلبا کا تعلق بلوچستان جبکہ 92 کا دیگر صوبوں سے ہے، اس موقع پر طلباءکے والدین اور عزیز و اقارب کی بڑی تعداد ایئرپورٹ پر موجود تھی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی صوبائی وزراءکے ہمراہ ایئرپورٹ پر کرغزستان سے واپس آنے والے طلباءکا استقبال کیا اور واپس آنے والے طلباءکی خیریت دریافت کی۔
بلوچستان حکومت نے اپنے اخراجات پر پی آئی اے کا خصوصی طیارہ جمعرات کی صبح لاہور سے بشکیک بھجوایا تھا۔خیال رہے کہ 2 روز قبل بھی کرغزستان سے 290 طلباءکو لے کر خصوصی پرواز پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ پہنچی تھی۔