کوئٹہ : چمن دھرنا اور گاڑیوں کو روکے جانے کیخلاف احتجاج چمن دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے، مظاہرین

کوئٹہ میں بلیلی چوک پر چمن دھرنا اور گاڑیوں کو روکے جانے کے خلاف ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج بن گئے۔ مظاہرہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان مزدا ٹرک گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کیا جارہا ہے۔

چیئرمین آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن میر شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ سے ہماری ٹرانسپورٹ اور آئل ٹینکرز کو چمن میں روکا گیا ہے۔ 4 ہزار سے زائد گاڑیوں اور عملے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیوروں اور عملے کو یرغمال بنانے اور تشدد کرنیوالے چمن دھرنے کے شرکاءکے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

صدر ٹرانسپورٹ یونین میر نواب مینگل کا کہنا ہے کہ ہماری گاڑیوں سے پیٹرول اور ڈیزل نکالا جارہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ گاڑیوں کو نکالنے کی کوشش کی گئی تو ڈرائیوروں پر حملہ کرکے انھیں زخمی کیا گیا۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ حکومت چمن دھرنے کے شرکاء کے سامنے بے بس ہے اور کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے چمن دھرنے کے شرکاء کے خلاف نوٹس نہیں لیا تو تمام قومی شاہراﺅں کو بند کرینگے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں