خیبر پختونخوا میں کوہستان کے ضلع کولئی پالس میں ایک اور حوا کی بیٹی انا کی بھینٹ چڑھ گئی، سوشل میڈیا پر لڑکے کے ساتھ مبینہ طور پر تصاویر وائرل ہونے پر جرگے کے فیصلے پر لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔ نگراں وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا ارشد حسین شاہ نے واقعہ کا نوٹس لے کر ایڈیشنل چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرلی۔
کولئی پالس کے علاقے شرالس میں کچھ روز قبل مقتولہ ریا بی بی اور ایک دوسری لڑکی کی ویڈیو اور تصاویر ایک لڑکے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس پر مقامی لوگوں نے لڑکی کے ورثاء کی مشاورت سے فیصلہ کرکے ریا بی بی کو قتل کر دیا۔
ڈی ایس پی مسعود خان کے مطابق لڑکی کے والد سمیت تمام جرگہ کے خلاف قتل مقدمہ درج کر لیا ہے اور مقتولہ کے والد ارسلان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری لڑکی نے مقامی عدالت میں بیان دیا کہ اس کی جان کو کوئی خطرہ نہیں جس کے بعد عدالت نے اسے گھر والوں کے ساتھ بھیج دیا۔
دوسری جانب نگران وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس سید ارشد حسین شاہ نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی، جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس کو واقعے میں ملوث تمام افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون اور انصاف کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ مقتولہ لڑکی کی ساتھی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے بھی تمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
قبل ازیں، سال 2013 میں بھی ویڈیو وائرل ہونے پر 5 لڑکیوں اور 4 لڑکوں کو جرگے کے حکم پر قتل کر دیا گیا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے کر ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔