گرفتاری کے بعد قریبی دوستوں کے رویے پر شہباز گل دکھی ہو گئے سارے واقعے میں سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ دو تین دوستوں کے سوائے باقی تمام دوست غائب ہو گئے،وہ جن سے ایک دن میں کئی کئی بار بات ہوتی تھی اب مہینوں بات نہیں ہوتی،روز ملنے والوں کی شکل چھ ماہ سے نظر نہ آئی۔پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا ٹویٹ

  پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شہبازگل نے اپنی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والے حالات اور دوستوں کے رویے سے متعلق سوشل میڈیا پر اظہار کیا ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتےہوئے کہا کہ اس سارے واقعے میں سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ دو تین دوستوں کے سوائے باقی تمام دوست غائب ہو گئے۔

وہ جن سے ایک دن میں کئی کئی بار بات ہوتی تھی ان سے اب مہینوں بات نہیں ہوتی۔ تقریباً روز ملنے والوں کی شکل چھ ماہ سے نظر نہ آئی۔شہباز گل نے مزید کہا کہ ہاں لیکن اجنبی عوام، ماؤں بہنوں نے بے شمار محبت بخشی۔

اس سے قبل شہبازگل نے ایک اور ٹویٹ میں کچھ سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک بات سمجھ نہیں آرہی مقدمات اور گرفتاریاں تو بہت سارے اور لوگوں کی بھی ہوئیں۔

لیکن وحشی تشدد صرف مجھ پر؟ ای سی ایل میں نام صرف میرا اکیلے کا؟ کورٹ میں ٹرائل صرف میرا؟ تقریباً چالیس دن جیل میں؟ میری بیوی پر جھوٹا کیس بنایا؟ میرا قصور کیا مڈل کلاس ہونا ہے؟ شہبازگل نے کہا کہ پچھلے دو دنوں میں تین پریس کانفرنسز کیں۔ ایک اسلام آباد عدالت میں پیشی کے بعد، ایک اسلام آباد سے فواد اور حماد کے ساتھ، ایک آج لاہور ہائیکورٹ میں، تمام چینلز کے کیمرے اور رپورٹرز نے کور کیا، لیکن کسی ایک ٹی وی پر لائیو نہ چل سکیں۔

یاد رہے پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد سے تحریک انصاف اور مقتدر حلقوں کے مابین کشیدگی کا آغاز ہوا۔ یہ کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پی ٹی آئی نے بلوچستان میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے حالیہ کریش سے متعلق سوال اٹھانا شروع کر دیے۔ پی ٹی آئی پر سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مہم شروع کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔

تاہم پی ٹی آئی کا دعویٰ تھا کہ اس نے ملکی فوج کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی۔9 اگست کو شہباز گل کو گرفتار کیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما شہبازگل کو بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا تھا، ان پر اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے اور ان کے سربراہوں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سمیت10 سنگین نوعیت کے مقدمات درج تھے۔ ۔پولیس کے مطابق شہبازگل کے خلاف مقدمے میں اداروں اور ان کے سربراہان کےخلاف اکسانے سمیت کئی دیگر دفعات بھی شامل کی گئیں۔ شہبازگل کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی اور طاقت ور حلقوں کے درمیان دوریاں مزید بڑھ گئیں۔شہباز گل کی گرفتاری پر پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے بہت سخت ردِعمل دیا گیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں