اسلام آباد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہماری ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا تھی ہی نہیں انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی تھی کہ اسے مجبور کریں تاکہ عدالت میں پیش ہو، ہمیں پورا یقین ہے کہ عمران خان عدالت میں پیش ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم نے شروع سے یہی حکمت عملی اپنائی کہ اس کو مجبور کریں تاکہ عدالت میں پیش ہو، اب ہمیں پورا یقین ہے کہ عمران خان 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ایسا ماحول بنانا تھا جس سے عمران خان پر عدالت میں پیش ہونے کا دباؤ بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ زمان پارک کے باہر پولیس کے لوگ زخمی ہوئے ہیں تحریک انصاف کے لوگ بہت کم زخمی ہوئے، اب عمران خان لکھ کر بھی دے رہا ہے اور پکار رہا ہے کہ پیش ہوجاؤں گا، اب اگر 18 کو عدالت میں پیش نہیں ہوں گے تو ہم حکمت عملی تبدیل کریں گے۔
رانا ثنا نے کہا کہ نگران حکومت اس طرح سے وفاقی حکومت کے ماتحت بھی نہیں، یہ سب نگران حکومت ، لاہور پولیس اور اسلام آباد پولیس نے کیا ہے، عمران خان کا کوئی بھروسہ نہیں کل وہ کہہ دیں کہ زمان پارک میں سب کچھ امریکا نے کیا، ہم اگر کوئی ایسا قدم اٹھاتے اور ماڈل ٹاؤن جیسی صورتحال پیدا ہوجاتی تو پھر واقعی ہم استعمال ہوجاتے۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے میری گرفتاری عدالت میں پیش ہونے کے لیے نہیں مجھے مارنے کے لیے ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا انتخابات کسی صورت 90 دن سے آگے نہیں جانے دیں گے، انتخابات 90 روز سے آگے گئے تو آئینی تحریک چلائیں گے، کسی صورت آئین کی خلاف ورزی کرکے انتخابات آگے جانے نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا میری گرفتاری عدالت میں پیش ہونے کے لیے نہیں مجھے مارنے کے لیے ہے، عدالت میں پیش ہونے سے کبھی انکار نہیں کیا، یہ مجھے اس جگہ بلا رہے ہیں جس پر مجھے سکیورٹی خدشات ہیں۔