ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کردیں آشوب چشم کی علامات 2دن تا 3 ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہیں، آشوب چشم ہاتھ ملانے کھانسنے اور چھینکنے سے پھیل سکتا ہے، صرف چشمہ پہننے سے وباء کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہیں، مریض اینٹی بائیوٹک، اسٹیرئڈز آئی ڈراپس استعمال کریں

اسلام آباد  ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق این ایچ آر آئی کی جاری کردہ گائیڈلائنز میں بتایا گیا کہ آشوب چشم کی علامات دو دن تا تین ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہیں، آشوب چشم ہاتھ ملانے کھانسنے اور چھینکنے سے پھیل سکتا ہے۔آشوب چشم کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔

مریض کے چشمے پہننے سے آشوب چشم کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہیں، آشوب چشم کے مریض اینٹی بائیوٹک، اسٹیرئڈز آئی ڈراپس استعمال کریں، آشوب چشم کے مریض آنکھوں پر برف کی ٹکور کریں۔ مزید برآن آشوب چشم کے لاہور سمیت پنجاب بھر میں تیزی سے بڑھتے پھیلائو کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے اسکولوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایجوکیشن اتھارٹیزکو مراسلہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق بچوں کو بیماری سے آگاہی کے لئے اسکولوں میں زیرو پیریڈ لگایا جائے۔

مراسلے میں کہا کہ آشوب چشم سے بچا کے لیے محکمہ صحت کی ہدایات پرعمل کیا جائے، اساتذہ طلبا کو بیماری اور اس سے بچا کی تدابیر بتائیں۔ دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق پنجاب میں آشوب چشم کی وبا ہھوٹنے سے آشوب چشم کے تدارک کیلئے استعمال ہونے والی ادویات پولی فیکس آئی ٹیوب کارٹی سپورین آئی ٹیون ڈیکساکلور ڈراپ میتھا کلور ڈراب 0.5فیصد ڈراپ بیٹنی سول این ڈراپ جنٹا مائسن ڈراپ وغیرہ مارکیٹوں سے غائب ہوگئے ہیں، کئی شہروں میں کئی سو فیصد مہنگے بلیک میں فروخت ہونے کی اطلاعات ہیں اسکے ساتھ سرکاری اسپتالوں میں بھی آشوب چشم کی ادویات ناپید ہوچکی ہیں آشوب چشم کے مریض ہاتھوں میں پیسے پکڑے مارے مارے پھر رہے ہیں جبکہ آنکھوں کے ڈاکٹروں کے پاس آشوب چشم کے مریضوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں آشوب چشم کی وبا پھیلنے سے سو روپے میں فروخت ہونے والی عام عینک تین سے پانچ سو روپے میں فروخت ہورہی ہیں آشوب چشم کے ہر گھر گلی محلہ میں پنجاب بھر میں نظر آرہے ہیں ڈاکٹروں کا کہنا ہے یہ کوئی خطرناک بیماری نہیں ایک دوسرے فاصلہ رکھنے احتیاط ٹھنڈے پانی کے چھینٹے صفائی کا خیال آشوب چشم کا تولیہ صابن برتن الگ سے استمال میں لایا جائے اور مستند ڈاکٹر کے مشورہ پر عمل کیا جائے تو اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں