یورپی یونین کو خط: پی ٹی آئی کو خوش فہمی ہے کہ وہ حق پر ہیں، فاروق ستار وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کو خط کے تمام مندرجات کو سامنے لانا چاہئیں، قمر زمان کائرہ

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو خوش فہمی ہے کہ وہ حق پر ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ ہم کسی کو بھی خط لکھنے کے حق بجانب ہیں، لیکن وہ ملک اورجمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کیا آئی ایم ایف اور یورپی یونین کو خط ملک کیلئے سودمند ہیں؟

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کا جواب بھی آچکا ہے، خط لکھنا ملک دشمنی ہے ملک دوستی نہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عوام نے ووٹ اس لئے نہیں دیا کہ حکومت نہ چلنے دیں، وام نے ووٹ مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اب مظلومیت کا بیانیہ بیچ رہی ہے، یہ اپنے دور میں 22 میں سے 21 ضمنی الیکشن ہار گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہی سائیکل چلتی رہا تو آج جو اقتدار میں ہے کل جیل میں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا گورنر ہمارا ہونا چاہئے، سندھ میں ن لیگ کی کوئی نشست نہیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیراعظم سے علی امین گنڈا پور کی ملاقات خوش آئند ہے، تاثر تھا کہ علی امین گنڈاپور کا رویہ سخت ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کسی ایک کے پاس تمام مسائل کا حل نہیں، سب کو مل کر ہی عوام کو ریلیف دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے تو غلط کیا ہے، یورپی یونین کو خط سے متعلق وزیرِ اطلاعات ہی کچھ کہہ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی ملکی سالمیت سے کھیلنے کی اجازت نہیں، وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کو خط کے تمام مندرجات کو سامنے لانا چاہئے۔

پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے بھی شرکت کی، انہوں نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف کو ایم این اے ہی نہیں مانا، شہباز شریف اپنی سیٹ ہارے ہوئے ہیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور کو نااہل کیا تو کچھ نہیں ہوگا، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے، ہمیں فارم 47 والے منظور نہیں، آج بھی کہتا ہوں کہ فارم 47 والے مینڈیٹ چور ہیں، ہم پارلیمان کے اندر اور باہر ان کا مقابلہ کریں گے، انہوں نے آئین وقانون کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف آئی ایم ایف کو خط لکھا ہے، یورپی پارلیمنٹ یا کسی اور کو خط نہیں لکھا گیا، ہم آئی ایم ایف سے کہتے ہیں کہ یہ لوگ عوام کے ترجمان نہیں، یہ لوگ لوٹ مار کرکے پھر لندن چلے جائیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں