قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی جس کا نفاذ یکم جولائی سے ہوگا۔
جانوروں کےلیے کھل اوردیگر سولڈ باقیات سمیت دکانوں پر فروخت سویاں، شیر مال ، بن اور رس پر 10فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا ہے،پولٹری فیڈ ، مویشی کی فیڈ ، سورج مکھی کے بیج سے تیار خوراک پر بھی 10فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
500ڈالر سے کم قیمت والے درآمدی موبائل فون پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا،اس کے علاوہ 500ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل فون کی درآمد پر 25فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔
موبائل فون کے پرزہ جات کی درآمد اور مقامی تیار موبائل فونز پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ،لیڈ بیٹریاں تیار کرنیوالے رجسٹرڈ افراد پر سیلز ٹیکس 75فیصد سے بڑھا کر 80فیصد عائد کردیا گیا۔
رجسٹرڈ افراد کیلئے سیمنٹ کی تیاری میں استعمال جپسم کی سپلائی پر 80فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا،کوئلہ کی سپلائی ، پیپر بورڈ اور ویسٹ پیپر کی اسپلائی پر بھی 80فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا۔
پلاسٹک ویسٹ ، کرش اسٹون کی اسپلائی پر بھی 80فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا،ہربل اور ہومیو پیتھک ادویات پر ٹیکس رعایت ختم کر دی گئی۔
نزلہ، زکام اورکھانسی کے جوشاندے،ہربل معجون، مربے اور سفوف ،مختلف ہربل شربت اور گولیوں، ہومیو پیتھک کی سیکڑ وں ادویات سمیت ہومیو پیتھک کے تمام شربت اور کریم پر سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔
ٹیکس فراڈ اور ٹیکس چوروں کو جرمانے اور10 سال تک قید کی سزائیں دینے کا قانون منظور بھی کرلیا گیا۔ٹیکس چوروں پر 25 ہزار روپے یا چوری شدہ ٹیکس کے برابر جرمانہ عائد ہو گا۔
50کروڑ روپےتک کی ٹیکس چوری یا فراڈ پر 5 سال تک قید کی سزا دی جائے گی،ایک ارب یا اس سے زائد کے ٹیکس فراڈ یا چوری پر 10سال قید کی سزا متعارف کرائی گئی ہے۔