10 مئی سے جلسے کروں گا، ملک کو مشکل سے نکالنے کا ایمرجنسی پلان بنالیا، عمران خان

لاہور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 10 مئی سے جلسے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو مشکل سے نکالنے کا ایمرجنسی پلان بنایا ہوا ہے۔

انہوں نے ویڈیو لنک کےذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا 14 مئی تک جلسے کروں گا، بھیڑ بکریوں کی طرح چپ کر کے نہیں بیٹھیں گے، باہر نہیں بھاگوں گا، میرا جینا مرنا یہیں ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا میری جگہ پی ڈی ایم ہوتی تو باہر بھاگ گئے ہوتے، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے الیکشن کے سوا کوئی راستہ نہیں، الیکشن ہو گا تو سیاسی استحکام آئے گا اور معیشت بہتر ہو گی، صرف عمران خان کو باہر رکھنے کیلئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا چیف جسٹس آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، آئین کہتا ہے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہئیں، پی ڈی ایم کھل کر سپریم کورٹ پر حملے کر رہی ہے، ملک بھر میں کل 4200 جگہوں پر عوام باہر نکلے، آئین و قانون کیلئے پورے ملک میں لوگ باہر نکلے، عوام کسی شخصیت کیلئے باہر نہیں نکلے۔

عمران خان نے کہا جس ملک میں آئین ا ور قانون نہیں اس میں آزادی نہیں، چیف جسٹس کا نام اس لیے لیا کہ وہ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، نظریہ ضرورت ہمیشہ آئین کو ختم کر کے آتا ہے، نظریہ ضرورت کبھی آزاد معاشروں میں نہیں آتا، انگریزوں نے اپنے لیے الگ اور لوگوں کیلئے الگ قانون بنائے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا نواز شریف اور اس کی بیٹی کہتے پھر رہے ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ برا ہوا، جے آئی ٹی میں ان کی کرپشن ثابت ہوئی، جب تک قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے، جہاں بھی قانون کی حکمرانی ہے وہاں خوشحالی ہے، 60 فیصد کابینہ پر کرپشن کے الزامات ہیں، حکومت میں بیٹھے کرپٹ افراد الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کیلئے تیار ہیں، حکومت کہہ رہی ہے عدالت نے فیصلہ کیا تو نہیں مانیں گے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے استفسار کیا اکتوبر میں کس طرح الیکشن ہوں گے؟ 70 فیصد پاکستان میں منتخب نمائندے نہیں ہیں، الیکشن کمیشن نے پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت قائم کر دی،خیبر پختونخوا میں فضل الرحمان کی حکومت بنا دی گئی، سپریم کورٹ کے 15 ججز متفق ہیں کہ الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا انتخابات میں شکست کے خوف کی وجہ سے ملک میں تماشہ ہو رہا ہے، انہوں نے کہا الیکشن چاہئے تو اسمبلیاں تحلیل کرو، اسمبلیاں تحلیل کیں تو اب انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، جو ملک کے ساتھ یہ کررہے ہیں تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی، نگران حکومتوں کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا پاکستان میں مہنگائی سری لنکا سے بھی بڑھ گئی ہے، ایسا دشمن بھی نہیں کر سکتا جو جنرل باجوہ نے کیا، انہوں نے آتے ہی 1100 ارب کے کیسز معاف کرائے، ملکی معیشت کو تباہ کر دیا،سری لنکا میں جب عوام نکلے تو حالات اتنے برے نہیں تھے۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا اکتوبر تک انہوں نے پی ٹی آئی کیخلاف پکڑ دھکڑ کرنی ہے، میرے اوپر دو مرتبہ قاتلانہ حملہ ہوا تو کیا میں رک گیا؟ ہم نہیں رکیں گے، لوگوں کو دبانے اور پکڑ دھکڑ سے تحریک نہیں رکے گی، ہم ملکی معیشت کا سوچ کر سڑکوں پر نہیں نکل رہے تھے، ہماری اگلی کال بہت بڑی ہو گی، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، صرف عمران خان کو باہر رکھنے کیلئے ملک کیلئے ایسا کیا جارہا ہے۔

عمران خان نے کہا باہر کی کوئی طاقت ہماری مدد کرنے کو تیار نہیں، بلاول بھٹو کو بھارت میں ذلت کا سامنا کرنا پڑا، انہیں بھارت جا کر آخر کیا ملا؟ ایک طرف ملک میں پیسے نہیں دوسری طرف دورے کیے جارہے ہیں، اس مصنوعی سیٹ اپ کو ہٹا کر الیکشن کرانے ہوں گے، منتخب حکومت آ کر بجٹ دے اور اصلاحات کرے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری حکومت میں 70 سال کی بہتر ین کارکردگی تھی، ہم نے ملک کو مشکل سے نکالنے کا ایمرجنسی پلان بنایا ہوا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں