75سیٹوں پر وکٹری اسپیچ کرنا عجیب سی بات ہے، محمد زبیر

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ حقیقت بالکل مختلف ہے، لیڈنگ پارٹی پی ٹی آئی ہے، 75سیٹوں پر وکٹری اسپیچ کرنا عجیب سی بات ہے۔

 گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ جو نمبرز ہمیں چاہتے تھے وہ حاصل نہیں ہو سکے ، حقیقت بالکل مختلف ہے، لیڈنگ پارٹی پی ٹی آئی ہے، اس بار ایک نئی تحریک انصاف ابھر کر سامنے آئی ہے۔ پی ٹی آئی سے بلا لے لیا، مشکلات میں اضافہ ہوا، جو پی ٹی آئی دیوار سے لگی ہوئی تھی اس نے پھر بھی ہمیں ہرا دیا۔

انہوں نے کہا کہ 16مہینے کی حکومت ہمیں نہیں لینی چاہیے تھی، ہم نے 16 مہینے کی حکومت کا الیکشن مہم میں ذکر تک نہیں کیا، میاں نواز شریف کو ٹھیک بات نہیں بتائی گئی، قائد ن لیگ چاہتے تھے تحریک عدم اعتماد کے بعد الیکشن میں جائیں۔

نوازشریف نے واضح کہا تھا عدم اعتما د کی تحریک کے بعد حکومت نہ لیں، جب پی ٹی آئی کا لانگ مارچ فیل ہو گیا تھا تو اسمبلی تحلیل کر دیتے تو بہتر ہوتا اور جب آئی ایم ایف پروگرام بحال ہو گیا تھا تب بھی حکومت ختم کی جا سکتی تھی۔

لیگی رہنما نے کہا کہ شہبازشریف پر سب سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ کہتے تھے سب ملکر حکومت چلائیں ،ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا، صدر مسلم لیگ ن کا نظریہ نواز شریف سے بالکل مختلف ہے۔ ہمارے ہاں حقیقت کو تسلیم کرنا مشکل ہوتا ہے۔

75سیٹوں پر وکٹری اسپیچ کرنا عجیب سی بات ہے، مجھے نہیں پتہ کہ کس نے نوازشریف کو اسپیچ دینے کی ایڈوائس کی۔

انکا کہنا تھا کہ جن پولنگ ا سٹیشن کا رزلٹ روکا گیا الیکشن کمیشن کو بتانا پڑے گا،الیکشن میں عثمان ڈار کی والدہ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب سامنے ہے، رات 11 بجے تک 50 فیصد تک رزلٹ آنے چاہیے تھے۔

علیم خان کے حلقے کے رزلٹ آ رہے تھے مگر مریم نواز کے حلقے کے رزلٹ روکے ہوئے تھے ، ہمیں معلوم کرنا ہو گا اصل میں کون جیتا ہے۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بعد مریم نواز شریف پاپولر لیڈر ہیں، پنجاب کی وزرات اعلی ٰان کا بہت بڑا ٹیسٹ ہے، میں کہیں نہیں جارہا مسلم لیگ ن کا حصہ ہوں اور رہوں گا ۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں