پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین ، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 90 روز کی آڑ میں پنجاب کا الیکشن کرانے کی سازش ہورہی ہے، ایک صوبے میں پہلے الیکشن کا باقی صوبوں پر بھی اثر پڑے گا، ون یونٹ پالیسی لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے آج بھی خلاف ہیں۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کا شروع دن سے مئوقف ہے کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں،نوے روز میں الیکشن کیلئے پیپلزپارٹی کے مئوقف سب جانتے ہیں، لیکن 90 دن میں الیکشن کی شق کی خلاف ورزی ہم نے نہیں کسی اور نے کی ہے، اس وقت آدھی سے کم قومی اسمبلی ارکان نے استعفا دیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 روز کی آڑ میں پنجاب کا الیکشن کرانے کی سازش ہورہی ہے، ایک صوبے میں پہلے الیکشن کا باقی صوبوں پر بھی اثر پڑے گا، پنجاب میں پہلے الیکشن ہوتے ہیں تو سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ پر اثر پڑے گا، ون یونٹ پالیسی لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے آج بھی خلاف ہیں، خیبرپختونخواہ میں بھی ایک اسمبلی ٹوٹ چکی ہے۔
عمران خان کے دور میں عدالتی حکم کے باوجود لوکل باڈیز الیکشن نہیں ہوئے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کوشش کرر ہے ہیں کہ اتحادیوں کو ایک پیج پر لائیں تاکہ ڈائیلاگ کا ماحول بن سکے۔ قمر زمان کائرہ اور یوسف رضا گیلانی وفد کی صورت اتحادیوں کے پاس۔سیاسی جماعتوں اور قوتوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ ضروری ہے۔ ڈائیلاگ سیاسی جماعتوں کا کام ہے، کوئی بھی بندوق کی نوک پر مذاکرات نہیں کراسکتا۔آج معاشی حالات نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے، ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا، عام آدمی کو سیاسی جماعت کی بیان بازی اورتین چار کے بنچ کوئی سے دلچسپی نہیں ، عام آدمی کو بھوک ، بچوں کی بیماری کے علاج اور سکول کی فیس کی فکر ہے۔