امریکا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، ٹرمپ کی فتح کے خلاف احتجاج شروع

نیو یارک میں سول رائٹس گروپس کے زیرِاہتمام مظاہرے میں ہزاروں افراد کی شرکت

امریکا میں صدارتی انتخاب ہوچکا۔ ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکا کے صدر منتخب ہوچکے مگر پھر بھی معاملات کی گرد پوری طرح بیٹھی نہیں ہے۔ معاملہ یہ ہے کہ ملک کے بہت سے علاقوں میں لوگ انتخابی نتائج کو شدید بے یقینی کے عالم میں دیکھ رہے ہیں۔

ری پبلکنز ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کا جشن منارہے ہیں اور دوسری طرف ملک میں کئی مقامات پر احتجاج بھی ہوا ہے۔ ٹرمپ کی فتح کو ملک کے لیے انتہائی خطرناک قرار دینے والے امریکیوں کی تعداد بھی کم نہیں۔

ہفتے کو نیو یارک کے کولمبس سرکل میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اینڈ ٹاور کے نزدیک ہزاروں افراد جمع ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدر منتخب ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے اِسے ملک کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا۔

’پروٹیکٹ اور فیوچر‘ نامی مارچ کا اہتمام ورکنگ فیملیز پارٹی، دی کمیونی کیشن ورکرز آف امریکا، انویزیبل، میک دی روڈ نیو یارک اور دیگر تنظیموں اور گروپوں نے کیا تھا۔

اس مظاہرے کے منتظمین نے لکھا کہ اگلے چار سال کے لیے ملک و قوم کی ٹون سیٹ کرنے میں نیو یارک کا کردار بہت اہم ہے۔ یہ واضح کردینا بہت ضروری ہے کہ ہم نیو یارکرز آنے والے خطرات کا سامنا کرنے کے لیے مل کر کھڑے رہیں گے، ڈٹے رہیں گے۔

ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کے شرکا میں یہودی اور ایل جی بی ٹی کیو کے علاقے تارکینِ وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے ارکان بھی شامل تھے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں