اس مقام پر نماز ادا کرنے کی فضیلت خانہ کعبہ کے اندر نماز پڑھنے جیسی ہے
عمرہ زائرین کی سہولت کیلئے ’حطیم‘ میں نوافل ادا کرنے کے اوقات مقرر کردیئے گئے۔ سعودی میڈیا کے مطابق ادارہ امورحرمین شریفین نے حجر اسماعیل علیہ السلام ’حطیم‘ میں جانے کے ضوابط کا اعلان کیا ہے، جن کے تحت مردوں اور خواتین کے لیے حطیم میں داخلے کے الگ الگ اوقات مقرر کیے گئے ہیں، عمرہ زائرین کی سہولت کے لیے ’حطیم‘ میں داخل ہونے اور وہاں نوافل ادا کرنے کے لیے کعبہ شریف کی مغربی سمت کو مخصوص کردیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ مغربی سمت سے آنے والوں کو باری باری حطیم میں جا کر وہاں 10 منٹ تک نوافل ادا کرنے کی اجازت ہوگی، مرد حضرات کے لیے صبح 8 بجے سے دوپہر 11 بجے تک کا وقت رکھا گیا ہے جب کہ خواتین کے لیے حطیم میں داخل ہونے کا وقت رات 8 بجے سے نصف شب کے بعد 2 بجے تک مقرر ہے، خواتین حطیم میں داخل ہو کر آرام سے نوافل پڑھ سکیں گی۔
بتایا جارہا ہے کہ ’حطیم‘ کو ’حجر اسماعیل‘ بھی کہا جاتا ہے یہ خانہ کعبہ کی شمال مغربی دیوار سے متصل 3 میٹر چوڑا بیضوی شکل کا مقام ہے، کئی احادیث سے ثابت ہے اس مقام پر نماز ادا کرنے کی فضیلت خانہ کعبہ کے اندر نماز پڑھنے جیسی ہے اور علماء کرام اس بات پر متفق ہیں کہ حطیم خانہ کعبہ سے جدا نہیں بلکہ یہ اسی کا حصہ ہے، یہی وجہ ہے کہ طواف کے وقت حطیم سے نہیں گزرا جاتا بلکہ اس کے باہر سے طواف کا چکر مکمل کیا جاتا ہے، زائرین کی کوشش ہوتی ہے وہ حطیم میں نوافل ادا کریں، اسی لیے انتظامیہ کی جانب سے زائرین کی سہولت کے لیے اوقات اور وہاں جانے کا دورانیہ متعین کیا گیا۔