راتوں کو بجلی اور انٹرنیٹ بند کرنے کی بھی تجویز
روسی حکام ملک کی تیزی سے گرتی ہوئی شرح پیدائش پر کام کرنے کے لیے مبینہ طور پر جنسی وزارت کے قیام کی ایک تجویز پر غور کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی زیرقیادت ملک کے خصوصی آبادیاتی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے، تاکہ ملک کی شرح پیدائش کو بڑھایا جاسکے۔
روس میں کام کی جگہ پر جنسی تعلقات کی حوصلہ افزائی سے لے کر راتوں کو بجلی اور انٹرنیٹ بند کرنے تک آبادیاتی سلائیڈ کو ریورس کرنے کی کوششیں تیز کی جا رہی ہیں۔
روسی میڈیا کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی تیزی سے کم ہوتی شرح پیدائش پر کام کرنے کے لیے ایک سرشار جنسی وزارت کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ایک تجویز میں شہریوں کی حوصلہ افزائی شامل ہے کہ وہ رات 10 بجے سے صبح 2 بجے کے درمیان گھر میں انٹرنیٹ اور لائٹس دونوں کو بند کردیں، یہ جوڑوں کے درمیان قربت کو فروغ دینے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
ایک اور تجویز میں یہ کہا گیا کہ جوڑے اپنی پہلی تاریخوں کے لیے حکومت سے 5 ہزار روبل وصول کریں، اور راتیں گھروں سے باہر گزاریں۔
ایک سفارش میں یہ بھی کہا گیا کہ نوبیاہتا جوڑوں کی سہاگ راتیں ریاست کی طرف سے فنڈ کرنی چاہئیں۔
اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ ہوٹل کے اخراجات کم سے کم مقرر کیے جائیں۔
دیگر تجاویز جیسے گھر میں رہنے والی ماؤں کو گھریلو کاموں کے لیے معاوضہ دینا اور اس کام کو ان کی پنشن میں شمار کرنا شامل ہے۔
قومی سطح پر حکمت عملیوں کے ساتھ ساتھ کچھ علاقے بھی اس حوالے سے کام کررہے ہیں۔
خبرووسک میں 18 سے 23 سال کی نوجوان خواتین کو بچہ پیدا کرنے کی ترغیب کے طور پر تقریباً ایک لاکھ روبل کی پیشکش کی جاتی ہے۔
دریں اثنا، چیلیابنسک میں پہلے پیدا ہونے والے کے لیے تقریباً 10 لاکھ روپے کا انعام نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ علاقائی وزیر صحت ڈاکٹر یوگینی شیسٹوپالوف نے روسیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی زندگی میں کام کی جگہ پر جسمانی تعلقات کی اسکیم متعارف کرائیں جس میں دوپہر کے کھانے اور کافی کے وقفے کے دوران بچے پیدا کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔