جعفر ایکسپریس کی روانگی ہوئی جس کی 7بوگیوں میں250 سے زائد مسافر اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئے، کراچی سے کوئٹہ کیلئے بولان میل کل روانہ ہوگی، ترجمان ریلوے ،ٹرین سروس سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر 4 روز کیلئے بند کی گئی تھی
کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے خود کش دھماکے کے 5روز بعد ٹرین سروس بحال ہوگئی،کوئٹہ سے پشاور کیلئے جعفر ایکسپریس کی روانگی ہوئی جس کی 7بوگیوں میں250سے زائد مسافر اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئے،کراچی سے کوئٹہ کیلئے بولان میل کل روانہ ہوگی۔ترجمان ریلوے کے مطابق ٹرین سروس سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر 4 روز کیلئے بند کی گئی تھی۔
پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) عامر علی بلوچ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ریلوے آپریشنز کو بحال کیا جائے گا۔محکمہ ریلویز نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کے بعد امن و امان کی صورت حال کے پیشِ نظر ٹرین سروس 4 روز کیلئے معطل کی تھی۔یاد رہے کہ پانچ روز قبل صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش دھماکے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
حکام کے مطابق دھماکا ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اس وقت ہوا جب وہاں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔دھماکے کے پیش نظر سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی جبکہ طبی امدادکیلئے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ بھی طلب کرلیا گیاتھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت ریلوے اسٹیشن کے اندر پلیٹ فارم میں ہوا تھا۔
دھماکے کے وقت مسافر ریلوے اسٹیشن میں جعفر ایکسپریس سے پشاور جانے کی تیاری میں مصروف تھے۔ ریلوے حکام نے کہا تھا کہ ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا جبکہ ٹرین اب تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی۔ے کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ ریلوے سٹیشن پر دھماکا خودکش تھا جس میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا، خودکش دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کی تھی۔
کمشنر کوئٹہ نے مزید کہا تھاخود کش دہشتگرد کو روکنا انتہائی مشکل تھا۔ دہشتگرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔ خودکش حملہ آور سٹیشن کے کھلے داخلے راستے سے اندر آیاتھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا شہری بس اڈوں، سٹیشن اور رش والی جگوں پر جانے سے گریز کریں۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا تھاکہ کہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز موقع پر پہنچے تھے۔
بم ڈسپوزل سکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کرلئے تھے۔ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کا کہنا تھا کہ دھماکہ بظاہر خود کش لگتا ہے ، دھماکہ اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کیلئے مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ترجمان صوبائی محکمہ صحت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دھماکے میں زخمی ہونے کے بعد سول ہسپتال میں زیر علاج مزید 2 زخمی دم تو ڑ گئے تھے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 26 ہو گئی تھی۔