کشمیر کی آزادی تک کوئی پاکستانی سکون کی سانس نہیں لے سکتا، بلاول بھارت آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں سمیت 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے، بلاول

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہیں گزشتہ 75 سال سے زائد عرصے سے وحشیانہ بھارتی جبر واستبداد کا سامنا ہے۔

یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہیں اور انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ آج بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں 9 لاکھ سے زیادہ قابض بھارتی فوجی تعینات ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو دبانے کا نیا باب کھول دیا ہے۔ بھارتی حکمرانوں نےانتخابی حلقوں کی تازہ حد بندی، غیر کشمیریوں کو لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کا اجراء اور ووٹر لسٹوں میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو شامل کیا ہے، جس کا مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلسل خوف کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں طاقت کے اندھا دھند استعمال اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے۔ سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو من مانی غیرقانونی حراستوں، تشدد اور جائیدادوں کی ضبطی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی اپنی سنگین خلاف ورزیاں ختم کرنا ہوں گی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلیوں سمیت 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے۔

وزیر خارجہ بلاول کا کہنا تھا کہ بھارت سخت قوانین کو منسوخ کرے، ماورائے عدالت قتل کے معاملات میں اقوام متحدہ کی طرف سے دی گئی تحقیقات کی اجازت دے اور جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جب تک کشمیری بھارتی مظالم کا شکار ہیں پاکستان کبھی بھی چین سے نہیں بیٹھے گا اور نہ ہی خاموش تماشائی بنے گا۔ جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو رہے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کی اس وقت تک غیرمتزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت حاصل نہیں ہو جاتا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں