کراچی چڑیا گھر کے جانور فاقوں کا شکار کیوں ہیں؟ وجہ سامنے آگئی جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز کا چڑیا گھر کے سینئر ڈائریکٹر پر بھتہ لینے کا الزام

کراچی چڑیا گھر کے جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز نے چڑیا گھر کے سینئر ڈائریکٹر پر بھتہ لینے کا الزام لگایا ہے۔

چند روز قبل کراچی کے واحد چڑیا گھر کے حوالے سے خبر گردش کررہی تھی کہ چڑیا گھر کے ٹھیکیدار نے رقم نہ ملنے پر جانوروں اور پرندوں کو کھانا دینا بند کردیا ہے، اور رقم کے تنازعے میں جانور فاقوں کا شکار ہیں۔

اب جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والے کنٹریکٹرز نے الزام عائد کیا ہے کہ سینئر ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی بھتہ وصول کرتے ہیں، جس وجہ سے جانوروں کی خوراک بند کردی گئی ہے۔

جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والے ٹھیکیدار نے کے ایم سی انتظامیہ کو خطوط بھی لکھ دیئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ سینئر ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی بل کا پچیس فیصد مانگ رہے ہیں۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ جانوروں کو خوراک سپلائی کرنے والی ایک کمپنی کا بل 3 کروڑ 46 لاکھ روپے اور دوسری کمپنی کا بل 84 لاکھ روپے ہے، سابق ڈائریکٹر رضاعباس نے بھی اپنا کمیشن لیا لیکن یہ بل تاحال ادا نہیں ہوئے۔

ٹھیکیدار نے خط میں مزید بتایا کہ چڑیا گھر کے جانوروں کو 3 سال پہلے والے نرخوں (ریٹ) پر خوراک فراہم کر رہے ہیں، لیکن اب ادھار خوراک فراہم کرنا ممکن نہیں رہا، کم ازکم اتنی رقم دے دی جائے کہ جانوروں کو خوراک فراہم کرسکیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں