وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کسی کو قتل کی دھمکی نہیں دی،سیاسی وجود ختم ہونے کی بات کی تھی،فتنہ اور جمہوریت اکٹھے نہیں چل سکتے۔ تفصیلات کے مطابق رانا ثناء اللہ نے گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے بنیاد مقدمہ چوہدری پرویز الٰہی کے دور میں درج کیا گیا،اس مقدمے کے مدعی کا پتہ ہے اور نہ ہی کوئی گواہ ہے۔
پولیس نے تفتیش میں اس مقدمے کو خارج کر دیا ہے،جب بھی عدالت طلب کرے گی پیش ہو جاؤں گا۔ انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک صاحب عدالت میں پیش ہونے والے کیلئے لاؤ لشکر لاتے رہے،اس کے باوجود عمران خان کیخلاف قانون حرکت میں نہیں آیا۔
عمران خان نے جو روایت قائم کی ہے اس میں ابھی تک اس کی پکڑ نہیں ہوئی،چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے،روزانہ کی بنیاد پر اس کی ضمانت ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا انتخابات سے متعلق کہنا تھا کہ تمام اسمبلیوں کے ایک ہی وقت میں الیکشن ہونے چاہئیں،8 اکتوبر کو تمام اسمبلیوں کے الیکشن ہوں گے،فتنے کے ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے اس طرح سے انتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔ یاد رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے نا قابل سماعت وارنٹ گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے رانا ثناء اللہ کی وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست منظور کر لی اور رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مسنوخ کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیر داخلہ کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی۔