سوشل میڈیا ایک خبر گردش کر رہی تھی کہ حکومت نے یکم اپریل سے پٹرول اور ڈیزل سمیت تمام پٹرولیم مصنوعات مہنگی کر دیں ، حکومت نے پٹرول 21 روپے مہنگا کر کے نئی قیمت 293 روپے مقرر کر دی، جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 311 روپے مقرر کر دی گئی۔ تاہم اس حوالے سے وزارت خزانہ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کہ اس خبر میں صداقت نہیں۔
وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات مہنگی کیے جانے سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر کی تردید کی ۔اور اب وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق جعلی نوٹیفیکیشن کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا۔ایف آئی اے سائبر کرائم حکام کے مطابق تحقیقات کا فیصلہ وزارت پٹرولیم کی درخواست پر کیا گیا۔
واضح رہے کہ عوام بڑے ریلیف سے محروم رہ گئی تھی۔
عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود حکومت نے پٹرولیم مصنوعات سستی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اوگرا کی جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 15 روپے فی لیٹر تک کمی کی تجویز دی گئی تھی۔ اوگرا نے پٹرول 10 سے 12 اور ڈیزل 10 سے 15 روپے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی۔ اوگرا نے دوسری تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے قیمتیں برقرار بھی رکھی جا سکتی ہیں۔
سمری موصول ہونے کے بعد وزیر خزانہ نے 15 اپریل تک پٹرول اور ڈیزل سستا نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کا تیل فی لیٹر 10، 10 روپے سستا کر دیا گیا۔ جبکہ ڈیزل کی 298 روپے اور پٹرول کی 272 روپے کی قیمتیں بھی اگلے 15 ایام کیلئے برقرار رہیں گی۔یہاں یہ واضح رہے کہ قبل ازیں آئل مارکیٹنگ کمپنیز کی جانب سے تخمینہ لگایا گیا تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کمی ممکن ہے،۔