ڈالر ٹرپل سینچری مکمل کرنے سے صرف چند قدم دور، اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 295 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے، جس کے بعد اب جلد ہی ڈالر کی قیمت 300 روپے ہو جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ کو کاروباری روز کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر287.85اور اوپن مارکیٹ میں295روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بدھ کے روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر56پیسہ اضافہ سے 287.29روپے سے بڑھکر287.85روپے کی سطح پر آگئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر292سے بڑھ کر 295روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت فروخت4.50روپے اضافہ سے 320.50روپے اور برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت5روپے اضافہ سے 366روپے ریکارڈ کی گئی ۔ یہاں یہ واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ڈالر کی قیمت میں 100 روپے سے زائد اضافہ ہو چکا، یوں موجودہ وفاقی حکومت کے قیام کے بعد سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 60 فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا۔
ملکی تاریخ میں کبھی ایک سال کے دوران پاکستانی روپے کی اتنی زیادہ بے قدری نہیں ہوئی۔ ایک سال کے دوران روپے کی بے قدری کی وجہ سے ناصرف ملکی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ ہوا، بلکہ مہنگائی میں اضافے کے بھی تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ایک سال کے دوران مہنگائی کی سالانہ شرح 200 فیصد اضافے سے 35 فیصد سے زائد، جبکہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح ہوشربا 47 فیصد سے زائد ہو چکی۔