برطانیہ میں ایک 13 سالہ بچے کو چار خواتین کے ساتھ عصمت دری کی کوشش اور متعدد جنسی حملوں کا الزام ثابت ہونے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔
بچے کا نام قانونی وجوہات کی بناء پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا، لیکن اس پر جنسی حملوں کے 9، عصمت دری کی کوشش کے دو اور حملہ کرنے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق چار اپریل کو برطانیہ کی کِڈر منسٹر یوتھ کورٹ میں ہونے والی مقدمے کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ کس طرح شاپ شائر میں شام 4 بجے سے شام ساڑھے پانچ بجے کے درمیان ”اسکول یونیفارم میں ملبوس“ ایک لڑکے نے خواتین پر حملہ کیا۔
تاہم، بچے نے گرفتار کرنے والے پولیس والوں کو بتایا کہ یہ غلط شناخت کا معاملہ ہے۔
پولیس کے ساتھ انٹرویو کے دوران لڑکے نے اعتراف کیا کہ وہ بعض جرائم میں موجود تھا، لیکن اس نے کسی بھی قسم کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا۔
اس نے دعویٰ کیا کہ وہاں کوئی اور نامعلوم شخص موجود تھا اور ہوسکتا ہے کہ وہ ان حملوں کا ذمہ دار ہو۔
دورانِ سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ اس بچے نے 15 دسمبر 2022 کو پہلا جنسی حملہ کیا۔ پھر 6 بار اس کا ارتکاب کیا، اور موجودہ سال کے 17 اور 19 جنوری کے درمیان صرف تین دن کے اندر دیگر جرائم کا ارتکاب کیا۔
دورانِ سماعت جج ایان سٹرونگ مین نے کہا کہ ”ان حملوں کی ناکامی کی ایک وجہ، بہتر الفاظ میں کہیں تو مدعا علیہ کی عمر صرف 13 سال ہونا ہے۔“
جج نے کہا کہ ”مجھے کوئی شک نہیں کہ چند مہینوں میں وہ مضبوط اور طویل القامت ہو جائے گا اور خواتین کے لیے حقیقی خطرہ ہو سکتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین نے لڑکے کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ”بہادری اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا“۔
اس حوالے سے ڈیٹیکٹیو سارجنٹ کرس ہنری کا کہنا تھا کہ ”میں بہادری دکھانے کیلئے متاثرین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے عدالت کو ثبوت فراہم کیا، جس کی وجہ سے آج کا فیصلہ سنایا گیا۔“
انہوں نے کہا کہ ”شکر ہے اس طرح کے حملے شاذو نادر ہوتے ہیں، لیکن خواتین کو یہ یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ جب بھی ایسا کچھ ہوا ہم کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔“
ٹیلفورڈ سے تعلق رکھنے والا مذکورہ بچہ اپنے دفاع میں کوئی ثبوت پیش نہ کرسکا اور اسے قصوروار پایا گیا۔
ان جرائم کے ارتکاب کے نتیجے میں یہ بچہ جیل کی سزا کا سامنا کر رہا ہے، لیکن عدالت نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ وہ کب تک سلاخوں کے پیچھے گذارے گا۔ اسے پانچ مئی کو شریوزبری کراؤن کورٹ میں سزا سنائی جانے والی ہے۔