دفاع پاکستان کونسل نے ملک کو مختلف درپیش چیلنجز کو بیرونی کے ساتھ اندرونی سازش بھی قرار دے دیا۔
دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام استحکام پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے، اس عدم استحکام کا براہِ راست اثر زندگی کے تمام شعبوں پر منتقل ہو رہا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاست دانوں کی غلطیوں کا خمیازہ عام شہری بھگت رہا ہے، معاشی بدحالی کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور چند ارب ڈالرکے لیے آئی ایم ایف ہماری ناک سے لکیریں نکلوا رہا ہے۔
دفاع پاکستان کونسل نے کہا کہ دشمن عالمی طاقتیں پاکستان کی کمزور معاشی حالت سے لطف اندوز ہورہی ہیں اور ہمارے ملک کے چند کردار ان کے ہاتھ کا کھلونا بنے ہوئے ہیں۔
کونسل کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کے سیاسی کردار ملک کی ابتر معاشی صورت حال، ناانصافی، دہشت گردی اور دنیا میں بدلتے ہوئے تقاضوں کو نظر انداز کر کے صرف اپنے سیاسی فوائد کے حصول کے لیے مصروفِ عمل ہیں جنہوں نے ملکی سالمیت دائو پر لگا رکھی ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہماری آزادی، خود مختاری اور سالمیت خطرے میں ہے، لہٰذا ہمیں پاکستان کی نظریاتی اور دفاعی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ایک ایسی حکمت عملی کی بنیاد رکھنی ہے جو ہماری آزادی، خود مختاری، قومی وقار اور قومی مفادات کے تحفظ پر مبنی ہو۔
کانفرنس کے اختتام پر دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے مختلف قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ کونسل سے سربراہ دفاعی کونسل پاکستان مولانا حامد الحق حقانی، مولانا فضل الرحمان خلیل، مولانا احمد لدھیانوی، سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان اور عبداللہ گل سمیت دیگر نے خطاب کیا۔