اسٹاف لیول معاہدے کیلئے آئی ایم ایف نے نیا مطالبہ کردیا پاکستان پہلے مالی تعاون کی مزید یقین دہانیاں حاصل کرے، مشن چیف

بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے لیے ایک اور مطالبہ رکھ دیا ہے۔

آئی ایم ایف کے پاکستان کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا ہے کہ معاہدے سے پہلے پاکستان اپنے دوست ممالک سے مزید یقین دہانیاں حاصل کرے کہ وہ اس کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے رقم فراہم کریں گے۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں پاکستان کو امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ چین نے بھی قرض روول اوور کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف کے مشن چیف نے بزنس ریکارڈر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ”ہم اہم دوطرفہ شراکت داروں کی جانب سے پاکستان کے لیے مالی تعاون کے حالیہ اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔“

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف اسٹاف اور منیجمنٹ کے درمیان حالیہ ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق پایا گیا ہے کہ مضبوط پالیسیاں جاری رکھنے اور معقول مالی امداد حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حکام معاہدے پر عمل درآمد کرا سکیں۔“

”آئی ایم ایف ان کوششوں کی حمایت کر رہا ہے اور امید رکھتا ہے کہ (پاکستان) درکار مالی تعاون کی یقین دہانیاں جلد سے جلد حاصل کرلے گا تاکہ نویں ای ایف ایف ریویو کو کامیابی سے مکمل کیا جاسکے۔“

آئی ایم ایف کے ایک وفد نے رواں برس فروری میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے اختتام پر اسٹاف لیول معاہدے کی توقع کی جا رہی تھی تاہم آئی ایم ایف وفد یہ معاہدہ کیے بغیر واپس روانہ ہوگیا۔

اس کے بعد پاکستانی حکام نے کئی مرتبہ معاہدے کے قریب پہنچنے کا دعویٰ کیا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔

آئی ایم ایف ہر مرتبہ قرض کی قسط جاری کرنے سے پہلے متعلقہ ملک کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ کرتا ہے جس میں کئی شرائط شامل ہوتی ہیں۔ قرض لینے والے ممالک کو ان شرائط پر عمل درآمد کرنا ہوتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتہ کو اعتراف کیا کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں