اسلام آباد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ شرقی میں سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے قتل کا مقدمہ درج نہ کرنے کے خلاف دانیہ شاہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت مرحوم عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے عدالت میں کہا کہ عامر لیاقت کو 22 فروری 2022 کو کچھ اجنبی افراد نے 25 کروڑ روپے دئیے تھے، جن افراد نے رقم دی انہوں نے رقم دیتے وقت ویڈیو بھی بنائی۔
عامر لیاقت نے 3 کروڑ روپے بینک میں اور دیگر رقم خدادا کالونی والے گھر کے لاکرز میں رکھی۔عامر لیاقت کا قتل ہوا ہے مقدمہ درج کیا جائے۔درخواست گزار دانیہ شاہ کی جانب سے درخواست میں ممتاز، علی جاوید ، عباس ، ثاقب اور تین نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر سرکاری وکیل کو دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے درخواست مزید سماعت 18 اپریل تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزمہ دانیہ شاہ کے وکیل نے مدعیہ کا بیان دوبارہ بلاکر قلمبند کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ملزمہ دانیہ شاہ کے وکیل نے مدعیہ کا بیان دوبارہ بلاکر قلمبند کرانے کی درخواست دائر کردی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ مدعیہ سے ہم نے اس کیس مزید سوالات کرنے ہیں ہمیں دوبارہ اجازت دی جائے۔ عدالت نے دوبارہ بیان کی درخواست پر ایف آئی اے اور مدعیہ کو نوٹس جاری کردیا۔ ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر نے درج کروایا ہے۔ ملزمہ دانیہ شاہ پر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا الزام ہے۔