مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ بالکل ہی احمقانہ طریقے سے آپریشن کیا گیا،میں نے کہا کٹ جائوں گا مر جاوں گا لیکن اندر آنے نہیں دوں گا۔
ہم نیوزکے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سالک حسین نے کہا کہ میرے اپنے ہی خاندان کے لوگ پولیس کو لیکر میرے گھر آئے، میرے مسکراتے ہوئے تصویر یہ خود وائرل کر رہے ہیں۔
مجھے چھاپے کے حوالے سے بالکل بھی علم نہیں تھا،بار بار یہ پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ جو بھی بندہ اٹھایا جاتا ہے وہ میں کروا رہا ہوں۔ان میں سے تو کسی ایک کو خراش تک نہیں آئی۔
ایک موصوف باہر بیٹھے سارا دن ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے رہتے ہیں، دوسرا مجھے کل نظر بھی نہیں آیا،اگر اتنا ہی شوق تھا تو خود آکر ڈیفنڈ کر لیتا۔حکومت کا چھاپے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، کب تک ایسے آپریشن ہوتے رہیں گے، اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو اسے قانون کو سزا دینے دیں۔
مجھے کوئی گرفتار کرنے آئے گا تومیں مسکرا کر گرفتاری دوں گا، نگران وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کے زیادہ قریبی رشتہ دار ہیں،چھاپے کے دوران چودھری پرویز الہٰی گھر پر موجود نہیں تھے۔
چودھری شجاعت نے بھی اس سارے معاملے کی مذمت کی ہے، شہباز شریف نے بھی مجھ سے رابطہ کیا ، شہباز شریف نے بھی اس کی بھر پور طریقے سے مذمت کی ہے۔