ترکیہ میں ایک طرف جہاں تباہی کے باعث سماجی اتحاد کا مطالبہ اور امدادی کوششوں کی ہدایات کی جارہی ہیں، وہیں افواہوں کا بازار بھی گرم ہے۔
دعویٰ کیا جارہا ہے ترکیہ اور شام میں آنے والا زلزلہ امریکی خفیہ ٹیکنالوجی ”HAARP“ کا نتیجہ ہے۔
ٹوئٹر پر گزشتہ رات سے #HAARP ٹرینڈ کر رہا ہے اور ایک لاکھ سے زائد ٹوئٹس اس ہیش ٹیگ کے حوالے سے کی جا چکی ہیں۔
ایک تصدیق شدہ ٹوئٹر صارف نے لکھا، “تین ہفتے قبل، FETO کے سرکان کاراباک نے کہا تھا کہ 7.4 کی شدت کا زلزلہ آئے گا۔ امریکی جہاز ترکی میں لنگر انداز ہوا اور ہارپ کا بٹن دبایا گیا! سفارتخانے بند کر کے ارکان واپس بلا لئے گئے۔“؎
3 Hafta Önce FETÖ'CÜ Serkan KARABACAK 7.4 büyüklüğünde deprem olacağını söylemiş. Abd #HAARP Gemisi Türkiye'ye demir attı ve düğmeye bastı! Büyükelçilikleri kapatıp geriye çağrıldı.
UYAN TÜRKİYEM #OguzhanUgur #deprem volkan Demirel OHAL Hatay Kırıkhan Mustafa Kemal hain Fox TV pic.twitter.com/0SbEnCBAWc
— N.Selçuk KOTAN (@N_SELCUK_KOTAN) February 6, 2023
ایک اور صراف نے لکھا، ”2 فروری 2023 بوقت 15:23 امریکی ہتھیار ہارپ سے ایک مصنوعی زلزلہ پیدا کرنے کے لیے آئونوسفیئر کو توانائی بخشنے کے نتیجے میں یہ بادل نمودار ہوئے، وہ استنبول میں مصنوعی زلزلہ لانا چاہتے تھے، انہوں نے جان بوجھ کر قونصل خانے بند کر دیے۔“
https://twitter.com/hasandilmen1989/status/1622555314661752835?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1622555314661752835%7Ctwgr%5E311de448e4236fbe148f0a13a080767310e40436%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.aaj.tv%2Fnews%2F30315550
HAARP کیا ہے؟
یہ ”ہائی فریکونسی ایکٹو آرورل ریسرچ پروگرام“ کا مخفف ہے۔
ہارپ ایک امریکی تحقیقی منصوبہ ہے جو 1990 کی دہائی کے اوائل سے چل رہا ہے۔ اس منصوبے کے مختلف مقاصد ہیں، حالانکہ اس کا بنیادی ارتکاز ریڈیو کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو بڑھانا بتایا جاتا ہے۔
HAARP اس وقت زلزلے سے متعلق غلط معلومات اور افواہوں کے بحران کے مرکز میں ہے۔
کئی سوشل میڈیا صارفین کا ماننا ہے کہ HAARP سسٹم موسمی واقعات میں ہیر پھیر کرنے اور تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ہارپ کو ترکی کو مغرب کے ساتھ عدم تعاون کی سزا دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
HAARP سسٹم کی مبینہ صلاحیتوں سے متعلق بے بنیاد نظریات کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک اور مقبول دعوے کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین تبصرے کر رہے ہیں کہ امریکی بحری جہاز ”یو ایس ایس نِٹز“ نے ترکی نے نیچے موجود زلزلے کی بڑی فالٹ لائنوں پر سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں۔ جو کہ یورپ میں امریکی بحری افواج کے مطابق 3 فروری کو استنبول کے ساحل پر لنگر انداز ہوا تھا۔
Belliydi böyle olacağı çok üzgünüm..#HAARP pic.twitter.com/F21pGO6jEO
— Selma (@SelmaPulant) February 6, 2023
ترک خبر رساں ادارے حریت سے بات کرتے ہوئے، ریٹائرڈ ریئر ایڈمرل سیم گورڈینیز نے ان نظریات کو حقیقت سے پرے قرار دیا۔
گرڈینیز کا کہنا ہے کہ کسی ملک نے ”زلزلہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والا کوئی جنگی جہاز تیار نہیں کیا“ اور اگر امریکا کے پاس ایسی صلاحیتیں موجود بھی ہیں تو یو ایس ایس نٹز ان کو استعمال کرنے سے قاصر ہوگا کیونکہ یہ ”خراب حالت“ میں ہے۔
قدرتی آفات یا کسی بھی بحران کے دوران سوشل میڈیا اکثر غلط معلومات اور افواہوں کے لیے ایک افزائش گاہ بن جاتا ہے۔