پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد کشیدہ صورتحال پر برطانیہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ برطانوی وزیراعظم ریشی سونک نے اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، برطانیہ احتیاط سے پاکستان کی صورتحال کو مانیٹر کررہا ہے۔ اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر امریکا نے اپنے ردعمل میں کہا کہ امریکا کسی ایک سیاسی امیدوار یا جماعت پر پوزیشن نہیں رکھتا۔
عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بارے میں آگاہ ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جیسے پہلے کہہ چکے ہیں کہ امریکا کسی ایک سیاسی امیدوار یا جماعت پر پوزیشن نہیں رکھتا، پوری دنیا میں جمہوری اقدار کی عزت اور قانون کی حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم زوردیتے ہیں کہ عمران خان کی گرفتاری پر تمام مظاہرین پر امن طور پر اپنی شکایات کا اظہار کریں جبکہ حکام بھی حقوق، جمہوری اصولوں کے مطابق تحمل سے جواب دیں۔ نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے مطابق سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی نے بلنکن کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو دولت مشترکہ کے رکن پاکستان کے ساتھ ”ایک دیرینہ اور قریبی تعلقات“ چاہتا ہے۔
جیمز کلیورلی نے کہا کہ ہم اس ملک میں پرامن جمہوریت دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار دیکھنا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ عمران خان خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران متعدد مقدمات میں سے ایک پر گرفتار کیا گیا تھا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد امریکا،برطانیہ،کینیڈا اور یورپی یونین نے اپنے شہریوں کے پاکستان میں سفر کرنے کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی۔کینیڈین ہائی کمیشن نے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو ہدایت جاری کی کہ پاکستان میں غیر متوقع سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر انتہائی احتیاط برتیں، دہشت گردی،بدامنی اور اغوا کا خطرہ ہے۔