سندھ ہائیکورٹ نے کراچی سمیت ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف پی ٹی اے اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 مئی تک جواب طلب کرلیا ہے۔
عدالت میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جہاں درخواست گزار نے کہا کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے شہری براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔
موقف میں مزید کہا کہ انٹرنیٹ میں رکاوٹ سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں ساتھ ہی استدعا کی کہ حکومت کو فوری انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ کیا انٹرنیٹ سروس کراچی میں بند ہے یا پورے ملک میں؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس پورے ملک میں بند ہے۔
مزید کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پرانٹرنیٹ سروس بند کردی گئی جس سے شہری براہ راست متاثرہو رہے ہیں۔ درخواست گزار نے مؤقف میں کہا کہ انٹرنیٹ میں رکاوٹ سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں اور بندش سے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔