پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کل سپریم کورٹ دھرنے میں شریک نہیں ہوئی۔ مریم نواز، خواجہ آصف، رانا ثنا کا لہجہ اور کلام کا مقصد کیا ہے، ان کا مقصد چیف جسٹس کو ہٹانا نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کور کمانڈر کی فیملی محبوس ہوگئی بڑی مشکل سے نکلے۔
ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم چئیرنگ کراس سے آگے جا سکتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹریپ کیا گیا ہے، جو فوٹیجز جاری کی جارہی ہے وہ سینسر ہیں ۔ اس سارے معاملے کی انکوائری ہونی چاہیئے۔اعتزاز احسن نے یہ بھی کہا کہ بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کل سپریم کورٹ دھرنے میں شریک نہیں ہوئی۔یہاں واضح رہے کہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہم عدالت کی قدر ومنزلت بحال کرنا چاہتے ہیں، آج اس تاریخی اجتماع نے بتادیا فیصلہ عوام کو کرنا ہے، ساری پولیس اور رینجرز ہٹ جائےہم اس سپریم کورٹ کی عمارت کی حفاظت کریں گے، کوئی مائی کا لعل میلی آنکھ سے بھی اس عمارت کو نہیں دیکھ سکےگا، اب فیصلہ پاکستان کےعوام نے کرنا ہے۔ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ آج اسلام آباد میں عوام کی عدالت لگی ہے، عدلیہ کا احترام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اسلام نے عدل و انصاف کا حکم دیا ہے، پنجاب اور کے پی اسمبلیاں نہ توڑی جاتیں تو آج بحران نہ ہوتا۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز نے سپریم کورٹ کے باہر پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے دھرنے سے خطاب میں کہا کہ چیف جسٹس صاحب، عوام کا یہ سمندر دیکھ کرخوشی ہوئی یا نہیں؟ مقدمہ کوئی اور تھا اور سوموٹو کسی اور بات پر لیا گیا۔ مریم نے مزید کہا کہ آپ نے کرسی اور طاقت کے غلط استعمال سے چار تین کے فیصلے کو تین دو کے فیصلے سے بدلا، اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الہیٰ ہی نہیں عارف علوی بھی شامل تھے۔