قومی ایئرلائن پی آئی اے کی حج فلائٹ آپریشن 2023 کی تیاریاں مکمل حج فلائٹ آپریشن 21 مئی سے 22 جون تک جاری رہے گا، حجاج کرام کی وطن واپسی 2 جولائی سے شروع ہوگی

 قومی ایئرلائن پی آئی اے نے حج فلائٹ آپریشن 2023 کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ دنیا نیوز کے مطابق پی آئی اے کی حج فلائٹ آپریشن 2023 کی تیاریوں کے مطابق حج فلائٹ آپریشن 21 مئی سے 22 جون تک جاری رہے گا، حجاج کرام کی وطن واپسی دو جولائی سے شروع ہوگی، حجاج کرام کی وطن واپسی کافلائٹ آپریشن دو اگست تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر مذہی امور سینیٹر طلحہ محمود نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امسال پونے دو لاکھ عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے، چار سال بعد یہ بڑا حج منعقد ہونے جا رہا ہے۔ گزشتہ سال پاکستان سے 34 ہزار عازمین سرکاری سکیم کے تحت اور پرائیویٹ آپریٹرز کے ذریعے 45 ہزار عازمین نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔

امسال پوری دنیا سے تقریبا 30ً لاکھ سے زائد عازمین حج اس سال فریضہ حج ادا کریں گے۔

پاکستان سے جب لوگ جاتے ہیں توہوائی اڈے پر بہت سا انتظار کرنا پڑتا ہے اور یہ نہیں کہتا کہ اب انتظار نہیں کرنا پڑے گا لیکن اس میں ہم بہتری لا رہے ہیں تاکہ عازمین کو انتظار کی زحمت نہ اٹھانا پڑے، 26 ہزار حجاج جو اسلام آباد سے سفر کریں گے ان کی امیگریشن اور دیگر ضروری کارروائی اسلام آباد ایئرپورٹ پر مکمل کی جائے گی جس سے انہیں انتظار کی زحمت نہیں ہوگی، ملک کے دیگر ہوائی اڈوں پر ابھی یہ سہولت موجود نہیں۔

امیگریشن اسلام آباد ایئرپورٹ پر مکمل کرنے کیلئے سعودی عرب کا عملہ یہاں پہنچ چکا ہے۔ روڈ ٹو مکہ کے حوالے سے بھی بہتری لائی جارہی ہے، پاکستان میں سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے ہمراہ اسلام آباد سے پہلی حج پرواز کو الوداع کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ کے حوالے سے جو بھی بہتری لائی جاسکتی ہے وہ بھی آئندہ سالوں میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔

گزشتہ سال سعودی نائب وزیر داخلہ یہاں تشریف لائے تھے اور ان سے باضابطہ معاہدہ بھی ہوچکا ہے۔ اگلے سال کوشش کریں گے کہ یہ سہولت لاہور اور کراچی سے بھی شروع کریں۔ سعودی حکومت نے اس وقت صرف اسلام آباد سے روانگی کیلئے یہ سروس شروع کی ہے۔ آئندہ برسوں میں کوشش کریں گے کہ دیگر ہوائی اڈوں کو بھی بتدریج شامل کریں گے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اس سال ایک تبدیلی آئی ہے گزشتہ دنوں میڈیا میں اعلان کیا تھا ہم نے کوشش کی ہے کہ عازمین حج کے سفری اخراجات کو کم کیا جائے اور اس میں قربانی کے جانور کو اس پیکج میں شامل کیا گیا لیکن عوام کی طرف سے ایک دبائو آیا بہت سے لوگوں نے کہا کہ ہم نے قربانی کا انتظام پہلے سے کر رکھا ہے لہذا قربانی کی جگہ ہمیں پیسے ادا کردیں، جس کیلئے وہاں کی حکومت نے 710 ریال یعنی 53 ہزار روپے سے زائد مقرر کئے تھے، ہم نے عوامی مطالبہ پر 55 ہزار روپے فی کس ان کے اکائونٹ میں بھجوا دیئے ہیں، ہوسکتا ہے کہ لوگ سرکاری ریٹ 710 ریال سے کم قیمت پر قربانی کرلیں۔

اس لئے انہیں یہ رقم ادا کردی گئی ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف ، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کا اہم کردار ہے جس پر میں ان کا شکرگزار ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت نے ہرممکن سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی ہے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں جو پاکستان کے حوالے سے خصوصی ساتھ دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمارا سعودی عرب کے ساتھ رشتہ اس لئے بھی مضبوط ہے کہ پاکستانی عوام سعودی عرب سے والہانہ عقیدت رکھتے ہیں اور حرمین الشریفین حرم اور مسجد نبویۖ سعودی عرب میں ہیں اور ہم رسول اکرمؐ کے پیروکار ہیں اور ان مقامات سے اس طرح انس رکھتے ہیں جسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں