عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جو پارٹیاں بدل رہے ہیں عوام میں ان کی حیثیت دلہن اک رات کی سے زیادہ نہیں، دو تین مہینے سسرال جیل کاٹنے سے قیامت نہیں آجاتی لیکن بکنے کا دھبہ کبھی نہیں مٹتا، نسلی اوراصلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتے اورچٹان کی طرح ڈٹے رہتے ہیں، معاشی حالات خوفناک ہوگئے، اسمبلی میں جانے یا نہ جانے سے فرق نہیں پڑتا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ساری قوم جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملے کی نا صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس پر رنجیدہ ہے لیکن بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا، موجودہ حکومت لوگوں کی نظر میں قابل نفرت ہو چکی ہے جو بھی ان کا ساتھ دے گا ڈوب جائے گا، شجر اور حجر بھی ان کا رونا رورہے ہیں۔
اللہ کو معلوم ہے کہ مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا لیکن اب یہ ہو کر رہے گا فیصلہ اسی ہفتےمیں ہوجائے یااگلا ہفتہ لے لےجون میں چت یاپٹ ہوکررہےگاعدلیہ جیتے گی بیشک آڈیو لیک تحقیقات کمیشن چیف جسٹس کےمشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کیطرف سےآکر رہےگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) May 21, 2023
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اللہ کو معلوم ہے کہ مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا لیکن اب یہ ہو کر رہے گا، فیصلہ اسی ہفتے میں ہوجائے یا اگلا ہفتہ لے لیں، جون میں چت یا پٹ ہوکررہے گا، عدلیہ جیتے گی بے شک آڈیو لیک تحقیقاتی کمیشن چیف جسٹس کے مشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں، آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کی طرف سے آکر رہے گا۔
جوپارٹیاں بدل رہےہیں عوام میں اُنکی حیثیت دُولہن اک رات کی سےزیاده نہیں دو تین مہینےسسرال جیل کاٹنےسےقیامت نہیں آجاتی لیکن بکنےکادھبہ کبھی نہیں مٹتانسلی اوراصلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتےاورچٹان کیطرح ڈٹےرہتےہیں معاشی حالات خوفناک ہوگئےاسمبلی میں جانےاورنہ جانےسےفرق نہیں پڑتا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) May 21, 2023
قبل ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ن لیگ کو وراثت میں ملا ہے، ججز کو لٹکانے اور دھرنے کی باتیں عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے اور رجسٹرار سپریم کورٹ کے اجلاس میں پولیس کی عدم شرکت سول نافرمانی کی دلیل ہے، جب کہ عدلیہ نے ملک کو انارکی اور خانہ جنگی سے بچایا ہے، فائنل راؤنڈ شروع ہے 2 سے 4 ہفتوں میں فیصلہ ہو جائے گا، الیکشن ہوں گے اور آگ و خون کی سیاست ختم ہو کر رہے گی۔