وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے ٹویٹ میں جنرل عاصم منیر سے متعلق پھرسفید جھوٹ بولا،بلاخوف تردید کہتا ہوں کہ عاصم منیر کی ٹرانسفرکی وجہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کے حقائق بتانا تھا،اور یہ بات میرے ذاتی علم میں ہے ، لیکن عمران نیازی نے جنرل عاصم منیر سے متعلق پھرسفید جھوٹ بولا۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج 9مئی کے واقعات کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی گئی ہے، سویلین تنصیبات پر حملے کرنے والوں کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت جبکہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے ۔ شہبازشریف نے کہا کہ عمران نیازی نے ٹویٹ دی ہے کہ ” اس مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میں نے جنرل عاصم کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ پر مجبور کیا کیونکہ انہوں نے مجھے میری اہلیہ بشریٰ بیگم کی کرپشن کے شواہد (کیسز) دکھائے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفیٰ ہونے پر مجبور کیا۔“ اس پرمیں کہنا چاہتا ہوں کہ عمران نیازی نے یہ ایک اور سفید جھوٹ بولا ہے، میں آج بلاخوف تردید کہتا ہوں کہ موجودہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انہوں نے اس کے وقت کے وزیراعظم عمران نیاز ی کو کہا کہ آپ کی اہلیہ بشریٰ بی بی کرپشن میں ملوث ہیں، یہ بات حقائق کی بنیاد پر عمران خان کو بتائی گئی ، لیکن عمران خان کو غصہ آیا انہوں نے اس کو پسند نہیں کیا اور ڈی جی آئی عاصم منیر کا ٹرانسفر کردیا، یہ بات اس لئے کی کہ میرے ذاتی علم میں ہے۔
وہ تو شاید کچھ کروڑوں کی کرپشن ہوگی، لیکن 60ارب کی کرپشن کو کہاں لے جائیں گے، سعودی ولی عہد کی گھڑی نادر تحفہ بیچ دیا اور جعلی رسید پیش کردی ۔ اس سے بڑا سنگین مذاق کیا ہوسکتا ہے؟60ارب کی کرپشن کے نتیجے میں نیب نے نوٹسز پر وارنٹ جاری کیا۔ لیکن اس گرفتاری کے نتیجے میں 9کو ملک میں جو تباہی ہوئی وہ پورے ملک نے دیکھا۔ آپ نے دیکھا جب سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا جاتا تھا، عمران خان خود ان کی گرفتاری کی ہدایات دیتے تھے۔ پھر ایک جعلی سائفر کے ذریعے پاک امریکا تعلقات کے پرخچے اڑا دیئے گئے۔