لاہور جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں مطلوب پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹر خدیجہ شاہ کو گذشتہ روز گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق خدیجہ شاہ سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی ہیں۔ پولیس کے مطابق خدیجہ شاہ جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیرائو کے کیس میں مطلوب تھیں۔
خدیجہ شاہ امریکی شہری ہیں اور انہوں نے کئی آڈیو پیغامات چھوڑے تھے جن میں انہوں نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں۔ آج خدیجہ شاہ کو انسداد دہشت گردی عدالت پہنچا دیا گیا۔اس موقع پر خدیجہ شاہ کا چہرہ کپڑے سے ڈھانپا ہوا تھا۔خدیجہ شاہ کو دو خواتین سمیت عدالت میں پیش کیا گیا۔انسداد دہستگردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو 7 دن کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔
خدیجہ شاہ کو شناخت پریڈ کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا۔انسداد دہستگردی عدالت نے شناخت پریڈ مکمل کر کے خدیجہ شاہ کو دوبارہ 30 مئی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔علاوہ ازیں عدالت نے خدیجہ شاہ کے شوہر کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت دی۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کی بیٹی معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے بعد ایف آئی آرز کی فراہمی کے لئے دائر درخواست پر 26 مئی کو پولیس سے مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ ملزمہ نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا ہے تو ایف آی آرز کا ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا روکاوٹ ہے، عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی آرز کی تفصیلات مہیا کی جائیں تا کہ وہ اپنے لیے قانونی چارہ جوئی کر سکیں،جسٹس انوار الحق پنوں نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کی اپنے اور فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے کے خلاف اور خدیجہ شاہ کے خلاف درج ایف آئی آرز کی فراہمی کے لیے دائر درخواست پرسماعت کی ۔
درخواست گزار سلمان شاہ کی جانب سے وکلا خواجہ احمد طارق رحیم اور اظہر صدیق پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ نے گزشتہ روز گرفتاری دے دی ہے لیکن ابھی تک مقدمات کا ریکارڈ پیش نہیں کیا جا رہا۔ عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ اب ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا رکاوٹ ہے۔ عدالت نے پولیس سے مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت کل 26 مئی تک ملتوی کردی۔