گوادر کو عالمی تجارتی مرکز بنانےکی پاک چین مشترکہ کاوشوں نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ گوادر سے چین کیلئے پہلی براہ راست تجارتی برآمدات کاآغاز ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پانچ کنٹینرز پر مشتمل پہلی شپمنٹ چین کے ساحلی شہر تیانجن کے لئے روانہ کر دی گئی ہے جو آئندہ تیس روز میں منزل پر پہنچ جائے گی اس شپمنٹ میں فارماسیوٹیکل، خام مال چین لے جایا جا رہا ہے۔
گوادر سے براہ راست تجارت حکومت پاکستان اور چینی حکومت کی سنجیدہ کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ، گوادر پورٹ اتھارٹی کی ان تھک محنت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری بین الاقوامی مارکیٹ کے کارگو کیئرر سنبھالنے کے لئے پوری طرح فعال ہے۔ دوسری جانب روسی مال بردار بحری جہاز ’’کرسٹل سینٹ پیٹرزبرگ‘‘ پہلی بار تجارتی سامان لیکر کراچی پہنچ گیا۔
یہ جہاز روس سے کراچی بندرگاہ 21 دنوں میں پہنچا ہے، وزیر بحری امور سید فیصل سبزواری نے چیئرمین کے پی ٹی رضا زیدی اور روسی قونصل جنرل آندرے وکٹورووچ فیڈوروو کے ہمراہ جہاز کو بندرگاہ پر خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر وزیر بحری امور فیصل سبزواری نے اسے حکومت کی لینڈ مارک کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کی تجارت کو روسی مارکیٹ میں براہ راست رسائی حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا جو کہ پاکستان کے لئے خوش آئند ہے اور اسی طرح سے یہ روس کے لئے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ اور سنٹرل ایشائی اسٹیٹس سے بھی تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔