پی ڈی ایم حکومت کے 1 سال میں معاشی ترقی کی شرح منفی 0.5 رہی” ادارہ شماریات پر جی ڈی پی گروتھ سے متعلق اصل اعداد و شمار کو تبدیل کرنے کا دباو ڈالے جانے کا انکشاف

 “پی ڈی ایم حکومت کے 1 سال میں معاشی ترقی کی شرح منفی 0.5 رہی” ادارہ شماریات پر جی ڈی پی گروتھ سے متعلق اصل اعداد و شمار کو تبدیل کرنے کا دباو ڈالے جانے کا انکشاف۔ ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم حکومت کے ایک سال کے دوران ملکی معیشت بدترین بحران کا شکار ہو گئی۔ صحافی شہباز رانا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملکی معاشی ترقی کی شرح منفی 0.5 رہی، تاہم ادارہ شماریات پر جی ڈی پی گروتھ سے متعلق اصل اعداد و شمار کو تبدیل کرنے کا دباو ڈال کر کے معاشی ترقی کی شرح 0.3 دکھائی گئی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کو معاشی اہداف کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کوئی بھی معاشی ہدف پورا نہ ہوسکا، شرح نمو 5 فیصد کی بجائے صفراعشاریہ 8 فیصد رہی جبکہ سیلاب اور ڈالرکے بڑھتے ایکسچینج ریٹ نے جی ڈی پی کونقصان پہنچایا ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 3.9 فیصد مقرر کیا گیا تھا، مگر صرف سیلاب سے زراعت کو 297 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

سیلاب سے کپاس کی فصل کو 205 ارب ، کھجور7 ارب اور چاول کی فصل کو 50 ارب کا نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے مقررہ ہدف حاصل نہ ہوسکا۔ صنعتی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 7.1 فیصد تھا مگر اس شعبے کی نمو منفی8.11 فیصد تک گرگئی، گاڑیوں کی صنعت کا حجم 42 فیصد تک سکڑ گیا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں98 فیصد، برآمدات میں 11 فیصد کمی ہوئی جبکہ مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد بڑھ گیا۔ ذرائع کے مطابق معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی نمو میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ حکومت صرف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو کرنے میں کامیابی حاصل کرپائی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں