جب بھی موقع ملا دل و جان سے ملک کی خدمت کی ، نواز شریف

سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ یوم تکبیر پرتمام اہل وطن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

لندن سے اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج سے 25سال پہلے ہمیں تاریخی آزمائش کا سامنا تھا، ایک طرف ملک کا دفاع اور دوسری طرف اربوں ڈالروں کی پیش کش تھی ۔

ایک طرف ملک و قوم اور دوسری طرف مشکلات،ڈر اور خوف تھا ، 28مئی 1998 کو قوم کا امتحان تھا ،میں بیرون ملک دورے پر تھا مگر وہی سے ایٹمی دھماکوں کی تیاری کا کہا ۔

تاریخ کا حصہ ہے کیسی کیسی آزمائشیں اور پیش کش تھی ، پاکستان دنیا میں 7ویں ایٹمی طاقت بن کر ابھرا ۔یہ ہوتا ہے ایبسلوٹلی ناٹ ۔

ہم کسی کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے ۔کسی کو یہ اجازت نہیں دے سکتےو ہ ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھے ، پاکستان ترقی اور خوشحالی میں بھی آگے رہا۔

خواہش تھی ہم7ویں ایٹمی طاقت کیساتھ ساتھ 7ویں اقتصادی طاقت بھی بنیں ، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کچھ لوگوں نے میری ٹانگیں کھینچا شروع کردیں،

1993،1999اور 2017 میں بھی میری ٹانگیں کھینچی گئیں ،نہ جانے ان لوگوں کو ملک کے ساتھ کیا بیر ہے ، یہ کیوں ہنستے بستے ملک کو برباد کر دینا چاہتے ہیں۔

2017میں ڈالر 104روپے تھا اور اب 300 روپے کا ہے ،2017 میں آٹا 33روپے کلو ملتا تھا آج 120 روپے مل رہا ہے ،2017میں روٹی 2روپے کی تھی آج 15روپے کی ہے ،

2017میں گھی 140 روپے اور آج 500 روپے کلو ہے ،میرے زمانے میں چینی 50 روپے اور آج 120 روپے کلو ہے ، میرے دور میں پیٹرول 60 روپے اور آج 270 روپے فی لیٹر ہے ۔

جب بھی موقع ملا دل و جان اور محبت کے ساتھ ملک کی خدمت کی ، مجھے کسی نہ کسی بہانے اس مقصد کو آگے بڑھانے سے محروم کر دیا گیا ۔

اپنے آپ سے پوچھیں لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کس نے ختم کی ، پاکستان میں موٹرویز ہم نے بنائے ، کسی اور نے نہیں ، پچھلے 4سال میں موٹروے کیوں نہیں بنے ؟

گلگت سکردوشاہراہ 60ارب روپے خرچ کر کے کس نے بنائی ؟ ملک میں سی پیک کون لے کر آیا ؟ یہ چیزیں بھلا دینے والی نہیں ۔

یہ چیزیں ایک طرف نہیں رکھی جا سکتی یہ تاریخ کا حصہ ہونا چاہیے ، ہم نے وہ خدمت کی جو ملک کی تاریخ بن گئی ۔

میرے خواہش ہے پاکستان ہر شعبے میں ایٹمی طاقت بنے ، خواہش ہے سبز پاسپورٹ کودنیا میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے ،

عوام کو گمرا ہ کرنے والے آج بے نقاب ہو گئے ، ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے آج بے نقاب ہو چکے ، یہ ملک ہمیں جلاو گھیراو کیلئے نہیں ترقی اور خوشی حالی کیلئے ملا ۔

28مئی اور 9 مئی دو مختلف علامتیں ہیں جو ہمیشہ تاریخ کا حصہ بن کے رہیں گی ، ایک تباہی وبربادی اور دوسری ترقی فخر اور ناقابل تسخیر کی علامت ہے ، ملک کا بچہ بچہ 9 مئی سے نفرت اور 28 مئی سے محبت کرتا رہے گا ۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں