فیصل آباد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جو دفاعی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے وہ کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا ملے گی، تمہارے ساتھ کس چیز کے مذاکرات کریں؟ مذاکرات تو سیاستدانوں سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس نے نوجوانوں کو تاریکی میں دھکیلا، جس گھر میں قائد اعظم رہتے تھے اسے ان لوگوں نے تباہ کر دیا، جناح ہاؤس میں لوٹ مار کی اور پھر آگ لگا دی، جناح ہاؤس میں ایسا لیپ ٹاپ تھا جس میں حساس انفارمیشن تھی، انہوں نے ہمارے اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا اب کہہ رہے ہیں کہ مذاکرات کریں، تمہارے ساتھ کس چیز کے مذاکرات کریں؟ تم نے تو کھل کر9 مئی واقعے کی مذمت بھی نہیں کی، پاکستانی لوگ جذباتی ہیں اور جلدی جذبات میں آ جاتے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی ہے، گفتگو میں ایک مذموم سازش سامنے آئی، ہمیں ایجنسیز نے رات 12 بجے بتایا یہ ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گفتگو میں کسی گھر پر حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، ڈرامے کا م مقصدخود کو مظلوم ثابت کرنا تھا۔
وزیر داخلہ ںے کہا یہ فتنہ ایکسپوز ہو چکا، اس کے منصوبے واضح ہو چکے، اس نے سیاست میں نفرت کا بیچ بویا، اس نے کبھِی سیاستدانوں والی بات نہیں کی، اس نے جو مجھ پر کیس بنائے اس کی سزا سزائے موت تھی، مجھے گرفتار کیا تو میں نے کہا 100 فیصد اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑا ہوں، یہ لوگ ہماری شرافت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے تھے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا یہ لوگ جب اقتدار میں تھے تو منہ سے آگ نکالتے تھے، یہ کہتے تھے مسلم لیگ ن کو تو ہم سیاست ہی نہیں کرنے دیں گے، ایک گورنر کہتا ہے میں 12 دن قید تنہائی میں رہا ہوں، 12 دن کی قید تنہائی کے بعد اس نے پی ٹی آئی اور سیاست کو خدا حافظ کہہ دیا، جن کا جرم قابل معافی ہے صرف ان کو معافی ملے گی، جن کا جرم نا قابل معافی ہے وہ ناک سے لکیریں بھی نکالیں تو معافی نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا جو نوجوان ملوث تھے ان کے والدین رو رہے ہیں اور اسے بد دعائیں دے رہے ہیں، لوگوں کی بد دعاؤں سے اس کا بیڑہ غرق ہو جائے گا، یہ لوگوں کو ٹرینڈ کرتا رہا اور نفرت کے بیچ بوتا رہا، اس نے جو نفرت کے بیچ بوئے وہ 9 مئی کو سامنے آئے، ہم 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، ہم اپنے شہدا اور ان کی فیملیز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا اگر ہم ان لوگوں سے مذاکرات کریں گے تو شہدا کے خاندان کو کیا جواب دیں گے؟ شہدا کی فیملیز کا سامنے نہیں کرسکیں گے، آرمی چیف کے تقرر کے موقع پر ان لوگوں نے اداروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، زلمے خیل زاد روز میرے خلاف ٹویٹ کررہا ہے، ہمارے شہدا کی فیملیز نے اس فتنے کو پہچان لیا ہے۔
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا فیصل آباد میں انہوں نے میرے گھر کو جلانے کی کوشش کی، جب شیر وہاں پہنچ گئے تو جعلی ٹائیگرز بھاگ گئے، انہوں نے آئی ایس آئی کے دفتر پر پتھراو کیا مگر آگ لگانے کا منصوبہ ناکام ہوا، پوری قوم کو آئی ایس کے افسران پر ناز ہے اوران کا شکریہ ادا کرتی ہے، ہم آئی ایس آئی کے دفتر جائیں گے اور ان سے اظہار یکجہتی کریں گے، چناب کلب چوک پر آئی ایس آئی سے اظہار یکجہتی کریں گے اور گلدستہ پیش کریں گے۔