پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی آج سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت پہنچے۔ القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے بشری بی بی کے وارنٹ گرفتاری نا ہونے کی وجہ سے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کا حصہ بنا کر درخواست ضمانت نمٹا دی۔سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کے سکینڈل میں آج ضمانت حاصل کرنے کے لیے احتساب عدالت پیش ہوئی۔
تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔احتساب عدالت نے تفتیشی افسر کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی۔ بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت غیر موثر قرار دی گئی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو جانے کی اجازت دے دی۔
دورانِ سماعت وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہم نے یہی سننا ہے کہ نیب کتنا پارسا ہے تو آج سے نہیں سپریم کورٹ کے حکم نامے سے شروع کریں گے،نیب نے عمران خان کو اندر بلایا، بشریٰ بی بی کو کہا آپ کا تو وقت ہی نہیں ہے، 6 گھنٹے گاڑی میں بیٹھ کر عمران خان کا انتظار کرتی رہی۔
نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ خواجہ حارث صاحب غصہ آپ کے چہرے پر اچھا نہیں لگتا،بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے، گرفتاری مطلوب نہیں۔یہاں واضح رہے کہ حکومت نے این سی اے 190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل کیس میں عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ عمران خان کا نام ای سی ایل میں نیب راولپنڈی کی سفارش پر ڈالا گیا۔ ہے ۔ذرائع کے مطابق سرکلر سمری کے ذریعے وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی۔ دوسری طرف بشریٰ بی بی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ اس حوالے سے نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔