کراچی جماعت اسلامی کراچی نے غیر منتخب شخص کو مئیر بنانے کی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
واضح رہے کہ 11 مئی کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ترمیم کی گئی تھی جس کے بعد اکثریتی ووٹوں سے منتخب کسی بھی شخص کے میئر یا ڈپٹی میئر بننے کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے میئر کراچی کی نشست کے لیے غیر منتخب بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو نامزد کیا ہے، قواعد و ضوابط کے مطابق میئر کے انتخابات 15 جون کو ہوں گے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر اس ضمن میں بیان بھی جاری کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ٹویٹ بیان میں کہا ہے کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ میں الیکشن سے متعلق کوئی بھی ترمیم بدنیتی پر مشتمل، غیر جمہوری اور غیرقانونی ہے۔
غیر منتخب شخص کو مئیر بنانے کی غیرقانونی ترمیم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کردیاہے۔ الیکشن شیڈول کی اناؤنسمنٹ کے بعد پیپلزپارٹی کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ میں الیکشن سے متعلق کوئی بھی ترمیم بدنیتی پر مشتمل، غیرجمہوری اور غیرقانونی ہے۔ pic.twitter.com/RIgmysB2W6
— Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) June 7, 2023
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ یہ بات کرتے ہیں کہ نمبرز تو جماعت اسلامی کے زیادہ ہیں، اس لیے کہ پی ٹی آئی نے حمایت کی ہے لیکن جیتیں گے ہم، اس کے لیے وہ کہتے ہیں کہ لوگ آئیں گے نہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کا مطلب ہے کہ پیپلز پارٹی فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور بدترین فاشسٹ عمل کے ذریعے اس پورے الیکشن پر قبضہ کر رہی ہے، یہ ڈاکہ اور قبضہ ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کل آصف علی زرداری نے فرمایا کہ میں نے جیل میں رہ کر معیشت کا مطالعہ کیا اور ہمارے آنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سو ارب ڈالر ہوجائیں گے تو آصف علی زرداری صاحب! کیا آپ کی جماعت پہلی مرتبہ انتخابات لڑنے جا رہی ہے؟ سندھ میں آپ 15 سال سے مسلسل حکومت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد سندھ میں سارے وسائل آپ کے پاس آتے ہیں، ساڑھے 7، 8 ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کے اخراجات آپ نے دکھائے ہیں، سندھ میں یہ 8 ہزار ارب روپے کہاں ہیں؟
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کتابوں میں پیسے خرچ ہو رہے ہیں لیکن ڈیولپمنٹ نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا حالت یہ ہے کہ عباسی شہید اسپتال میں ایم آر آئی کی مشین کام نہیں کررہی ہے، 2016 سے سی ٹی اسکین بھی کام نہیں کررہا، تنخواہیں پوری نہیں مل رہی ہیں، سرجریز نہیں ہو رہی ہیں۔
انہوں ںے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا آپ یہ دھمکی دیتے ہیں کہ اگر ہم جعلی طریقے سے نہیں آئے تو ہم فنڈ روک دیں گے، تم فنڈز نہیں روک سکو گے، تم اب اس جمہوریت کو مزید پامال نہیں کرسکو گے۔ انہوں ںے کہا جماعت اسلامی کا میئر بنے گا، ان کے ہتھکنڈے ان کے منہ پر مارے جائیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے استفسار کیا کہ میں پوچھتا ہوں کہ 193 کیسے ہارے گا؟ اور 155 کیسے جیتے گا؟ انہوں نے کہا کہ میں سوال کرتا ہوں کہ 9 لاکھ ووٹ زیادہ ہوتے ہیں یا 3 لاکھ ووٹ؟
یاد رہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ(ترمیمی) بل 2023 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے کے لیے کھڑا ہو سکتا ہے لیکن عہدہ سنبھالنے کے چھ ماہ کے اندر اسے متعلقہ کونسل سے بطور رکن منتخب ہونا ہو گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 5 جون کو کراچی کے میئر کے لیے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور حیدرآباد کے میئر کے لیے کاشف شورو کو نامزد کیا ہے۔