سمندری طوفان: وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی کمیٹی کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھے، شہباز شریف

وزیرِ اعظم نے سمندری طوفان ”بپر جوئے“ کے پیش نظر پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کمیٹی قائم کردی، شہباز شریف نے سمندری طوفان کے پیش نظر تمام تر وسائل کو بروئے کار لا کر لوگوں کی حفاظت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی طبی امداد کا خاطر خواہ انتظام یقینی بنایا جائے۔

وزیرِاعظم نے سمندری طوفان سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال پر جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

جس میں وفاقی وزراء شیری رحمان، اسحاق ڈار، خرم دستگیر، مرتضی محمود، مشیر احد چیمہ، وزیرِ مملکت مصدق ملک، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، سندھ اور بلوچستان کے چیف سیکٹریز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو سمندری طوفان بپر جوائے کے راستے اور ممکنہ ساحلی علاقوں سے ٹکراؤ پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ طوفان 15 جون کو ممکنہ طور پر کیٹی بندر سے ٹکرائے گا اور 3 دن تک مکمل طور پر ختم ہونے کی پیشگوئی ہے، اس وقت اوسطاً 140-150 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، ساحلی علاقوں سے اس وقت 50 ہزار سے زائد لوگوں اور مجموعی طور پر تقریباً 9 ہزار گھرانوں کی نقل مکانی کروائی جا رہی ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کے تمام ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔

اس موقع پروزیراعظم نے ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر تمام تر وسائل کو بروئے کار لاکر لوگوں کی حفاظت کی ہدایت کردی۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سندھ حکومت، این ڈی ایم اے اور دیگر ادارے مل کر ساحلی علاقوں میں موبائل اسپتالوں کا قیام یقینی بنائیں، کیمپس میں پینے کے صاف پانی اور خوراک کا خصوصی انتظام یقینی بنایا جائے، متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر خرم دستگیر کو بھی جنوبی سندھ کے اضلاع میں طوفان کے اثرات ختم ہونے تک موجود رہنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ممکنہ نقصان کی فوری مرمت کرکے بجلی کی بحالی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیرشیری رحمان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے۔

کمیٹی میں خرم دستگیر، طارق بشیر چیمہ، چیئرمین انعام حیدر ملک، حکومت سندھ، بلوچستان، محکمہ موسمیات اور این آئی ایچ کے نمائندے شامل ہوں گے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے کمیٹی کو کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں