بھارت 5 اگست 2019 کے اقدامات واپس لے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں، وزیرخارجہ افغان عبوری حکومت انسانی حقوق اور بچیوں کی تعلیم کے وعدے پورے کرے، بلاول بھٹو

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین عدم اعتماد کی کیفیت موجود ہے بھارت اگر 5 اگست 2019 کے اقدامات کو واپس لے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

ادارہ برائے تزویراتی مطالعہ اسلام آباد کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج ہم نئی چیلنجز کا مقابلا کر رہے ہیں، ہمیں ماضی کے تجربات سے بھی سیکھنا پڑے گا اور نیا طریقہ کار اپنانا پڑے گا، آج کا سوشل ایکٹوسٹ صرف سوشل میڈیا تک محدود ہو چکا ہے، بعض معاملات کو سوشل میڈیا سے واپس لیکر گراس روٹ تک لیکر آنا پڑے گا، ہیومن رائٹس ونگ میں ہر طبقہ شامل ہو سکتا ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خواجہ سراوں سے متعلق قانون سازی کو سراہتا ہوں، بلدیاتی الیکشن میں یوتھ اور اقلیت میمبر کے ساتھ ساتھ خواجہ سراء رکن بھی شامل ہے، جماعت اسلامی کا بھی کراچی الیکشن میں خواجہ سرا کامیاب ہوا، جب کہ حافظ نعیم ناکام رہے، جمہوریت بہترین انتقام ہوتا ہے۔ مودی کی جماعت بی جے پی میں ایک بھی مسلمان ان کے ایوانوں میں نہیں، جب کہ ہمارے غیر مسلم سندھ اسمبلی، سینیٹ اور لوکل گورنمنٹ میں بھی شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم کے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں ذاتی یا ورچوئل شرکت پر فیصلے سے قبل ہی بھارت نے اجلاس کو ورچوئل کر دیا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین عدم اعتماد کی کیفیت موجود ہے بھارت اگر 5 اگست 2019 کے اقدامات کو واپس لے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان پر عالمی برادری حقیقی کردار ادا کرے، عدم توجہی تباہ کن تباہ کن ہوگی، افغان عبوری حکومت افغانوں کے وقار، انسانی حقوق اور بچیوں کی تعلیم کے وعدے پورے کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ روس اور یوکرائن دونوں سے دوستی کے باعث پاکستان یوکرائن تنازع کے بات چیت سے پر امن حل کا حامی ہے، سی پیک کی ترقی کے لیئے پرعزم ہیں، پاکستان بلاکس کی سیاست کا مخالف ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں