سلیمان داؤد سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب حل کر کے عالمی ریکارڈ توڑنا چاہتا تھا وہ یادگار لمحے کو قید کرنے کیلئے اپنا والد کا کیمرہ بھی سیاحتی مشن پر لیکر گیا تھا،وہ اور ان کی بیٹی سلیمان کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے روبک کیوب سیکھنے کی کوشش کریں گے،والدہ کرسٹین داؤد

لندن  ٹائٹن آبدوز حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والا سلیمان داؤد سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب حل کر کے عالمی ریکارڈ توڑنا چاہتا تھا۔ انڈیپینڈیٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق بی بی سی کو دئیے گئے خصوصی انٹر ویو میں سلیمان کی والدہ کرسٹین داؤد نے بتایا کہ ٹائی ٹینک ملبہ کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والا 19 سالہ سلیمان داؤد سیاحتی مشن میں اپنا روبک کیوب بھی ہمراہ لیکر گیا تھا تاکہ سمندر کی گہرائیوں میں اسے حل کر سکے۔

ان کا بیٹا سمندر کی 3700 میٹر گہرائی میں روبک کیوب حل کر کے عالمی ریکارڈ توڑنے کا خواہاں تھا۔ اس مقصد کیلئے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی جمع کرا رکھی تھی،سلیمان یادگار لمحے کو قید کرنے کیلئے اپنا والد کا کیمرہ بھی سیاحتی مشن پر ساتھ لیکر گیا تھا۔

انہوں نے انٹر ویو میں بتایا کہ سلیمان روبک کیوب ہر جگہ اپنے ساتھ لے جاتا اور 12 سکینڈ میں اسے حل کر کے دیکھنے والوں کو حیران کر دیتا تھا،ان کے شوہر شہزادہ داؤد ایڈونچر پسند انسان تھے جو دنیا کے بارے میں جاننا چاہتے تھے۔

انکا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ ٹائی ٹینک ملبہ دیکھنے کے ارادہ کا ظاہر کیا تھا لیکن کورونا کے باعث یہ سفر منسوخ کر دیا گیا تھا۔ کرسٹین داؤد نے عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی بیٹی سلیمان کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے روبک کیوب سیکھنے کی کوشش کریں گے،انہوں نے شہزادہ داؤد کے کام کو جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سلیمان نے کہا تھا کہ میں سمندر کی گہرائی میں روبک کیوب حل کرنے جا رہا ہوں۔ کرسٹین داؤد نے کہا کہ 18 جون کو فادر ڈے کے موقع پر جب شہزادہ داؤد اور سلیمان ٹائٹن آبدوز میں سوار ہونے لگے تو وہ پولر پرنس جہاز میں،میں اور انکی بیٹی بھی موجود تھی،میں اس موقع پربہت خوش تھی کیونکہ باپ بیٹا بہت عرصے سے یہ کام کرنا چاہتے تھے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں