اسلام آباد خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کی سی پیک میں دلچسپی کے بعد اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو سی پیک سے استفادہ حاصل کرنے کی تجویز دی۔اسی پیشکش کے حوالے سے پاکستان اور چین نے سی پیک پروجیکٹس میں تیسرے فریق کی شراکت کے طریقہ کار کا مسودہ تیار کر لیا۔
سی پیک منصوبوں کے تحت منصوبوں میں خلیجی ممالک کی جانب سے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آنے کی بھی توقع ہے۔ان میں خصوصی زون نمایاں طور پر شامل ہیں۔رثائی خصوصی اقتصادی زون پر اب تک صرف 35 فیصد کام مکمل ہوسکا۔باقی تمام خصوصی اقتصادی زونز تکمیل کے مراحل ہی سے گزر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک سی پیک منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں اس سے ملک میں بھاری سرمایہ کاری کا امکان ہے۔
پاکستان اور چین امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں کے خدشات دور ہونے کے بعد بین الاقوامی تعاون حاصل کرنے کے لیے وسیع تر فریم ورک پر کام کر رہے ہیں۔جب کہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے یومیہ پریس کانفرنس میں سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے۔ جمعرات کے روز ترجمان نے کہا کہ رواں سال سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ ہے اور 10 سال کی تعمیر کے بعد “4+1” تعاون کی تشکیل کے تحت راہداری کی تعمیر کو بطور مرکز رکھتے ہوئے بندرگاہی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور توانائی کی صنعت کو ترقی دی گئی ہے۔
آج سی پیک منصوبے پاکستان بھر میں پھل پھول رہے ہیں۔ براہ راست سرمایہ کاری میں مجموعی طور پر 25.4 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، جو پاکستان کی قومی ترقی اور علاقائی رابطوں میں ٹھوس کردار ادا کر رہی ہے۔