رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز ڈالر کی پھر سے اونچی اڑان شروع انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 277 روپے سے زائد جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 284 روپے سے زائد کا ہو گیا، امریکی کرنسی کی ٹرپل سینچری ہونے کی پیشن گوئی

 رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز ڈالر کی پھر سے اونچی اڑان شروع، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 277 روپے سے زائد جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 284 روپے سے زائد کا ہو گیا، امریکی کرنسی کی ٹرپل سینچری ہونے کی پیشن گوئی۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ قرض پروگرام بحال ہو جانے کے بعد تیزی سے مندی کا شکار ہونے والا ڈالر جمعہ کے روز کم بیک کرنے میں کامیاب رہا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو مارکیٹ میں طلب میں اضافے جبکہ سپلائی محدود ہونے کی وجہ سے ڈالر نے دوبارہ سے اونچی اڑان شروع کر دی۔ جمعہ کو انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر 99 پیسے کی کمی سے 275.47 روپے پر بھی آگئی تھی لیکن پھر طلب بڑھنے سے ڈالر مہنگا ہونا شروع ہوا، یوں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 1.13 روپے کے اضافے سے 277.59 روپے کی سطح پر بند پوئے۔

جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر محدود سپلائی کے باعث یک دم 4 روپے کے اضافے سے 284 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈالر کی قیمت 300 روپے ہو جانے کی پیشن گوئی کی جا رہی ہے، اسی باعث روپیہ دوبارہ سے کمزور ہونے لاگا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عالمی بروکریج ہاؤسز مستقبل قریب میں ڈالر کی قدر 300 روپے سے تجاوز کرنے کی پیش گوئیاں کررہے ہیں۔

پاکستان کو اگلے 6 ماہ میں 9.5 ارب ڈالر مالیت کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہے جس میں سے 7.5 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہونے کے امکانات ہیں لیکن 2.5 ارب ڈالر مالیت کے قرضوں کی ادائیگیاں لازم ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو 25 ارب ڈالرز کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ اسی تمام صورتحال کے باعث ڈالرز رکھنے والے افراد ڈالر کو مارکیٹ میں فروخت کرنے کے بجائے اس کی ذخیرہ اندوزی جاری رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں