حکومت سرکاری قیمت پر عملدرآمد کروانے میں ناکام، ایل پی جی 170 روپے تک مہنگی کر دی گئی، ایل پی جی کی سرکاری قیمت 178 روپے کلو ہے لیکن 220 سے 350 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں ایل پی جی کی بلیک میں ہوشربا قیمت پر فروخت کے حوالے سے چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اہم انکشاف کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کے مطابق اوگرا نے ایل پی جی کی سرکاری قیمت 178 روپے مقرر کر رکھی ہے، تاہم ملک میں کہیں بھی اس قیمت پر ایل پی جی فروخت نہیں کی جا رہی ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں ایل پی جی کی مختلف قیمت وصول کی جا رہی ہے۔ کئی علاقوں میں تو ایل پی جی کی قیمت میں خود ساختہ 170 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا، ایل پی جی کی سرکاری قیمت 178 روپے کلو ہے لیکن ایل پی جی 220 سے 350 روپے کی قیمت میں فروخت کی جا رہی ہ
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا کہ سوئی گیس کی قلت ہے اور ایل پی جی قوت خرید سے باہر ہو گئی،ملک میں کہیں بھی مقررہ سرکاری قیمت پر ایل پی جی فروخت نہیں ہو رہی ہے۔ سرکاری قیمت پر ایل پی جی کی فروخت نہ ہونے پر ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے 5 اگست سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کے مطابق 5 اور 6 اگست کو ملک بھر میں ایل پی جی کی ہڑتال ہو گی۔
جبکہ واضح رہے کہ دوسری جانب پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بھی ملک بھر میں 22 جولائی سے پٹرول پمپ بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت نے منافع کی شرح 2.40 فیصد رکھی جو منظور نہیں،تحفظات دور ہونے تک پٹرول کی فراہمی کو بند رکھا جائے گا۔ پورے ملک میں 22 جولائی سے کام بند کرنے کا اعلان کر رہے ہیں، اس صورتحال میں ہماری آمدنی بالکل ختم ہو کر رہ گئی ہے،جبکہ اس مارجن میں کام کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔
ملک بھر میں 12 ہزار سے زائد نیٹ ورک کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے وزیر مملکت مصدق ملک کی پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی ہے جس کے بعد ہڑتال کو 2 روز کیلئے موخر کر دیا گیا ہے۔