مئی 2023 میں بغیر ویزے کے بھارت میں داخل ہونے والی پاکستانی شہری سیما حیدر نے پورے پاکستان کو اپنا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ پاکستان واپس گئیں تو ان کی اور ان کے بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔
سیما بھارتی صدر دروپدی مرمو کو رحم کی درخواست دائر کرچکی ہیں، جس میں گریٹر نوئیڈا میں سچن کے گھرمیں اپنے چار بچوں کے ساتھ رہنے کی اجازت مانگی گئی ہے۔
یہ درخواست نوئیڈا پولیس اور اتر پردیش انسداد دہشت گردی اسکواڈ کی سیما سے کی جانے والی تحقیقات کے دوران دائرکی گئی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کو دیے جانے والے یک انٹرویو میں سیما نے کہا کہ اگر وہ پاکستان واپس گئیں تو ان کی اور بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ، ’میں ایک ماں ہوں اور اپنے بچوں کی حفاظت کا خیال رکھتی ہوں۔ میں یہاں (بھارت ) صرف سچن کے لیے اپنی محبت کے لئے ہوں‘۔
تازہ انٹرویو میں سیما نے اس بات پرزور دیا کہ پاکستان واپس جانا ان کے لیے خطرناک ہے کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ پاکستان میں لوگ ان کے بارے میں کیا بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ، ’مجھے صرف بھارتیوں کی ضرورت ہے کہ وہ مجھ پر بھروسہ کریں۔ میں سچ کہہ رہی ہوں‘۔
سیما کے مطابق ، ’میرا تعلق بلوچ قبیلے سے ہے اگر غیرت کے نام پر بھی9 میرے ساتھ کچھ کردیا گیا تو قانون بھی کچھ نہیں کرے گا‘۔ میں نے نہ صرف ہندو سے شادی کی بلکہ ہندو مذہب بھی اپنا لیا ہے کوئی بھی مجھے نہیں چھوڑے گا، پورا پاکستان میرا دشمن ہے۔
سیما نے کہا کہ ہندو لڑکیوں کا جبری تبدیلی مذہب ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے لیکن دکھایا نہیں جاتا، اب کہا جارہا ہے کہ یہ سب سیما کی وجہ سے ہورہا ہے۔
دوران انٹرویوسیما نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ وہ تھک چکی ہیں، سچن بہت بھولا ہے اور وہ یہ سب سہہ نہیں پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نارکوٹکس سمیت جو کچھ بھی ان سے کہا جائے کرنے کیلئے تیار ہیں۔ سیما نے مزید کہا کہ وہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھی تیارہیں۔
انہوں نے بھارتی میڈیا سے درخواست کی کہ تھوڑا سوچ لیں،، ”میں بول بول کے تھک چکی ہوں، جو بھی فیصلہ کرنا ہے کرلیں، میرے چھوٹے چھوٹے بچے جاسوس کیسے ہوسکتے ہیں“۔