نواز شریف کی وطن واپسی پر استقبال کیلئے لاہور کو منتخب کئے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قائد مسلم لیگ ن نواز شریف یورپ کے دورے کے بعد آئندہ 48 گھنٹوں میں لندن واپس پہنچیں گے،نواز شریف وطن واپسی کا اعلان لندن میں پریس کانفرنس کے دوران کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی پر بڑے پیمانے پر دیگر جماعتوں کے رہنما ن لیگ میں شمولیت اختیار کریں گے،مسلم لیگ ن 30 فیصد نئے چہروں کے ساتھ آئندہ انتخابات میں حصہ لے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کو سازش کے تحت عملی سیاست سے الگ کیا گیا،نواز شریف بہت جلد پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف حفاظتی ضمانت لیں گے،اپیلوں پر سماعت کے بعد وہ بری ہو جائیں گے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے بری ہونے کے بعد لگائی گئی پابندیاں ختم ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ایک نام آیا اور وہ مسترد ہو گیا،نگران وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام کسی نے پیش نہیں کیا بلکہ افواہ اڑائی گئی۔ وزیر داخلہ نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختو نخوا میں دہشت گردی پھر سے سر اٹھا رہی ہے،گزشتہ حکومت نے کچھ لوگوں کو واپس آنے کی اجازت دی۔ سمجھا گیا یہ لوگ واپس آ کر قانون کی بالادستی تسلیم کریں گے لیکن انہوں نے واپس آ کر وہی کیا جو کرتے آ رہے تھے۔
سکیورٹی ایجنسیاں بہادری سے دہشت گردوں کا پیچھا کر رہی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ 9 مئی کو اس ملک کے دفاعی اداروں پر حملہ کیا گیا،جن لوگوں نے ہمارے شہداء کی بے حرمتی کی ان کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ ہم نے عدالتوں کا گھیراؤ کیا اور نہ ہی کارکن اکٹھے کر کے عدالتوں پر چڑھائی۔