“کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں” 1 سال میں پی آئی اے کا خسارہ 100 ارب روپے سے تجاوز کر جانے کا انکشاف

اسلام آباد  وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے انکشاف کیا ہے کہ کوئی بھی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےایوی ایشن کے اجلاس میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ اس سال پی آئی اے کا خسارہ 110 ارب تک جا پہنچا ہے، وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ ہمارا سارا بیلنس خراب ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے موجودہ حالات میں رہے گی تو خود تو ڈوبے گی ساتھ بہت کچھ لے ڈوبے گی، قرضہ دینے کے لئے بھی قرضہ لینا پڑتا ہے، پی آئی اے نے اسی راستے پر جانا ہے، جس پر باقی دنیا گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایک بزنس پلان ایاٹا نے دیا تھا اس پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی طرف جا رہی ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ کوئی کمپنی پاکستان کو لیز پر جہاز دینے پر تیار نہیں ہے، سارا بیلنس خراب ہو چکا ہے، اس سال پی آئی اے کا خسارہ 110ارب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کبھی پی آئی اے کے پاس 100سے زائد طیارے تھے آج 285 طیارےہیں، پی آئی اے کو مزید نئے جہاز درکار ہیں، اگر پی آئی اے کو چلانا ہے تو ہمیں دنیا کا ماڈل اپنانا پڑے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام قوانین کو فالو کیا جا رہا ہے، ،7 یا 8 اگست کو اخبار میں اشتہار آ رہا ہے،جو کمپنی کوالیفائی کرے گی وہ اس میں حصہ لے سکے گی، کوئی چیز بک نہیں رہی، کوئی چیز گروی نہیں رکھی جارہی، ابھی اسلام آباد ایئر پورٹ کامعاملہ زیر بحث ہے، لاہور، کراچی ایئرپورٹ کی باری بعد میں آئے گی۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ صرف ٹرمینل اور ایپرن کو15سال کیلئےآؤٹ سورس کریں گے، کوئی اسٹریٹجک اثاثہ کسی کے حوالے نہیں کیا جا رہا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کوئی بھی شخص آؤٹ سورسنگ کے نتیجے میں بے روزگار نہیں ہو گا، یوکےبالکل تیارہےجونہی قانون سازی کلیئر کریں گے سب سے پہلے یوکے کی فلائٹ بحال ہوں گی۔ واضح رہے کہ آج سے چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے تھے۔

پی آئی اے پر کئی ماہ کے ٹیکسز پر مبنی 2 ارب سے زائد کے واجبات ہیں، واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کے 53 اکاؤنٹس گزشتہ برس بھی منجمد کردیے گئے تھے۔ پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے واجبات کی جلد ادائیگی کی یقین دہانی پر اکاؤنٹس بحال کیے گئے تھے۔پاکستان اسٹیٹ آئل نے قومی ائیرلائن کی متعدد پروازوں کو فیول کی فراہمی سے انکار کردیا تھا۔ ایندھن کے حصول میں مشکلات کے باعث پی آئی اے کی کراچی سے جانے والی 7 پروازیں بھی منسوخ کر دی گئی تھیں، جن میں کراچی سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 370، کراچی سے لاہور کی پرواز پی کے 306، کراچی سے پشاور کی پرواز پی کے 350 شامل تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں